کتاب: محدث شمارہ 9 - صفحہ 32
کرتا رہا اور جب لینن کی سازشوں سے سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی میں پھوٹ پڑی تو منشویک (اقلیتی گروپ) کا سربراہ بنا۔ یہ شخص بھی یہودی تھا۔ ٹراٹسکی جس نے سرخ فوج منظم کی اور کرنسکی کی عبوری حکومت کا تختہ اُلٹا اور جسے لینن اپنا جانشین بنانا چاہتا تھا، یہودی تھا۔ روس کی سوشلسٹ سوویت یونین کا پہلا چیئرمین جیکب سوردولوف بھی تھا۔ لینن کے قریب ترین ساتھی زنوویف کا میف اور کارل رڈک بھی یہودی تھے۔ [1] انقلابِ روس: روس میں انقلابی افکار کیتھرائن (۱۷۶۲-۱۷۹۶ء) کے عہد میں نفوذ پانے لگے تھے، اسی کے زمانے میں انقلاب فرانس کا دھماکا ہوا جس نے یورپ کے سیاسی نظام کی بنیادیں ہلا ڈالیں ، انیسویں
[1] سوشلسٹ تحریک یہودی ذہن کی پیداوار ہی نہ تھی، بلکہ اس تحریک کو سرمایہ بھی یہودیوں ہی نے فراہم کیا۔ ان میں امریکہ کے یہودی ساہوکار (بنکر) جیکب شف اور کوہین لویب، جرمنی کی کمپنی آٹو کوہین فالین رائن لینڈ سنڈیکیٹ، سٹاک ہوم کا بنک وار بورگ، سینٹ پیٹرز برگ کابنک گنز بورگ بہت نمایاں ہیں (مجلہ قدیم فران ۱۹۲۰ء عدد ۱۶۰ نیز دی ورلڈ کنکرر ص ۵۳) جیکب شف کے بارے میں امریکی خفیہ پولیس نے رپورٹ دی کہ اس نے بالشویک انقلا کو ۲۰ لاکھ ڈالر بطور امداد دیئے (دی ورلڈ کنکرر ۵۲) اسی طرح روسی سوشلسٹ تحریک کے لیڈر ہی یہودی نہ تھے بلکہ بین الاقوامی سوشلسٹ تحریک کے لیڈر بھی یہودی تھے۔ پولینڈ کی سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کا پہلا نام جیوش ڈیمو کریٹک پارٹی تھا۔ یہی صورت لیتھوین کی سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کی تھی، جرمنی کا سوشلسٹ لیڈر ایڈورڈ بریسٹیس، آسٹریلیا کا ایڈلرز اور امریکی لیبر فیڈریشن کا بانی سیموئیل گوپلرز بھی یہودی تھے۔ ارجنٹائن میں کمیونسٹ پارٹی کے بانی ۔ سالومن ہیزل مین اور جولیا فٹز تھے۔ اور یہ دونوں میاں بیوی یہودی تھے۔ برازل میں ۱۹۳۵ء میں انقلاب برپا کر کے ملک پر قبضہ کر لیا گیا، اگرچہ اس انقلاب کی عمر بہت مختصر تھی۔ اس انقلاب کے سارے لیڈر سوائے ایک کے سب یہودی تھے، فرانس میں مارکسزم کے علمبردار ہمیشہ یہودی رہے ہیں۔ بیلجیم میں کمیونسٹ پارٹی کا بانی چارلس بالداسر تھا۔ سویڈن کی کمیونسٹ پارٹی کا سب سے بڑا مالی معاون آئیور کردگرایک یہودی ہے، ۱۹۲۰ء میں باکوہ مقام پر ۱۹ جولائی سے ۷ اگست تک کمنٹرن (Commentern) بین الاقوامی کمیونسٹ پارٹیوں کی نمائندہ انجمن، کا اجلاس کارل راڈک کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس میں ہنگری سے بیلا کوہین، فرانس سے روزمر، امریکہ سے ریڈ، جرمنی سے سٹائن ہارڈ، ہالینڈ سے جانسن اور بلقان سے شاہین شریک ہوئے اور یہ کارل راڈک سمیت سب یہودی تھے۔ سوشلسٹ تحریک میں یہودیوں کا کتنا زبردست ہاتھ ہے۔ اس کے متعلق مفصل معلومات کیلئے Louis Marsc Halko کی کتاب The World Conquerors کا مطالعہ نہایت مفید رہے گا۔