کتاب: محدث شمارہ 9 - صفحہ 22
ورزقہ اللّٰه من حیث لا یحتسب (احمد، ابو داؤد) جو انسان استغفار کو ہمیشہ کے لئے اپنا وظیفہ بنا لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی ہر قسم کی تنگی اور پریشانی کو دور کرتا ہے اور اسے ایسے ذریعے سے رزق عطا کرتا ہے جس کا اسے وہم و گمان بھی نہیں ہوتا۔ میت کے لئے استغفار: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ان اللّٰه عزوجل لیرفع الدرجۃ للعبد الصالح فی الجنۃ فیقول یا رب انی لی ھذا فیقول باستغفار ولدک لک (احمد) اللہ رب العزت اپنے نیک بندوں کا جنت میں مرتبہ بڑھائیں گے۔ انسان کہے گا کہ اے میرے پروردگار! یہ درجہ مجھے کیسے نصیب ہوا؟ اللہ تعالیٰ جواب فرمائیں گے کہ تیرا لڑکا تیرے لئے استغفار کرتا رہا ہے۔ اس لئے تجھے یہ بلند درجہ نصیب ہوا۔ مردوں کے لئے بہترین تحفہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ: ’’قبر میں میت کی مثال اس غرض ہونے والے کی ہے جو امداد کا طالب ہوتا ہے۔ جب اس کی بخشش کی دعا کی جاتی ہے اور اس کے لئے استغفار کی جاتی ہے و وہ دنیا کی تمام اشیاء سے اسے محبوب ہوتی ہے۔‘‘ پھر فرمایا: ’’اللہ عالیٰ اہل زمین کی دعا کی برکت سے اہلِ قبور پر پہاڑوں کی مانند رحمتیں نازل فرماتا ہے۔‘‘ پھر آخر میں فرمایا: ان ھدیۃ الاحیاء الی الاموات الاستغفار لھم (بیہقی) کہ جو لوگ بقیدِ حیات ہیں ان کا تحفہ مردوں کے لئے یہ ہے کہ ان کے حق میں بخشش کی دعا کریں ۔