کتاب: محدث شمارہ 8 - صفحہ 25
فرمائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دستر خوان سرائے عام تھا، خادم ہمہ وقت خدمت کے لئے موجود رہتےتھے۔ چونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا ابو طالب کثیر العیال تے۔ اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کفالت اپنے ذمہ لی اور ان کی دیکھ بھال کا خوب حق ادا کیا۔ اسی کاروبار میں اللہ تعالیٰ نے بہت برکت دی اور خصوصی نوازشات سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کونوازا۔ سورت والضحیٰ کی اس آیت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اسی حالت کا ذِکر کیا گیا ہے: وَجَدَکَ عَائِلًا فَاَغْنٰی،
ترجمہ: ’’پہلے تم تنگ دست تھے پھر اس نے تمہیں تونگر بنا دیا۔‘‘
صفوان بن سلیم کہتے ہیں ایک دفعہ قبل از بعثت میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ اونٹ مانگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سو اونٹ مرحمت فرمائیے۔ میں نے اور مانگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سو اور عنایت کئے۔ میں نے مزید مانگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سو اور اونٹ عطا کئے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت جیسی عظیم ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی بطور ذریعہ معاش جاری رکھا تاکہ کسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلانے پڑیں ۔ ہمیں بہت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایسے واقعات ملتے ہیں جن سے بعد از بعثت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تاجرانہ زندگی پر روشی پڑتی ہے۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر میں تھا اور میرا اُونٹ کثرتِ سفر کی وجہ سے بری طرح سے تھک چکا تھا، اس کی رفتار بہت سست تھی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اونٹ کی یہ حالت دیکھی تو اسے ایک ضرب لگائی، بس پھر کیا تھا، اونٹ ایسی عمدہ رفتار سے چلنے لگا کہ اس سے پہلے کبھی ایسی رفتار نہ چلا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ ’’جابر رضی اللہ عنہ ! تم یہ اونٹ مجھے ایک اُوقیہ (۴۰ درہم) میں فروخت کر دو۔‘‘ میں نے عرض کی جناب میں حاضر ہوں اور ساتھ یہ شرط بھی کر لی کہ میں گھر تک اس پر سواری کروں ۔ میں نے مدینہ منورہ پہنچ کر اونٹ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے کر دیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ انہیں اونٹ کی قیمت نقد ادا کر دو۔
حضرت عروہ بارقی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک دینار دیا تاکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے (منڈی سے) ایک بکری خرید لاؤں ۔ میں نے دینار سے دو بکریاں خریدیں ، ان میں سے ایک کو ایک دینار کے بدلے فروخت کر دیا۔ اور دوسری بکری اور ایک دینار لا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں پیش کر دی۔