کتاب: محدث شمارہ 6 - صفحہ 30
انقلابات کی وجہ اقتصادی ہوتی ہے، بلکہ اس کے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نہیں آئی تھی اور نہ ہی آپ کوئی روحانی انقلاب لانا چاہتے تھے، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نعوذ باللہ) سب کچھ جنوبی عرب کی تجارت کی بحالی کے لئے کیا تھا۔ اینجلز مارکس کے نام خط میں لکھتا ہے۔‘‘ ’’میں یہاں بھی یہی سمجھتا ہوں وجہ یہی تھی کہ جنوبی عرب کی تجارت برباد ہو گئی تھی اور اس بربادی کو تم صحیح طور پر اسلامی انقلاب کی اہم وجوہات میں سے بڑی وجہ قرار دے سکتے ہو۔۔۔۔ اسلامی انقلاب دراصل بڑے شہروں کے فلاحین کے خلاف بدوؤں کی جوابی کارروائی تھی۔‘‘ [1] جب مسعود صاحب نے تاریخ میں پڑھا کہ خلیفۂ ثانی رضی اللہ عنہ کو ایک پرولتاری طبقے کے غلام نے شہید کیا تو انہیں فکر لاحق ہوئی کہ ایک پرولتاری بدنام ہو رہا ہے، چنانچہ انہوں نے یہ کہنے کی بجائے کہ مغیرہ رضی اللہ عنہ بن شعبہ کے غلام فیروز جو پرولتاری طبقہ سے تعلق رکھتا تھا۔ اس نے خلیفۂ ثانی رضی اللہ عنہ کو شہید کیا۔ ناظرین کے سامنے یہ جھوٹ بولا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ذاتی ملازم نے ان کو شہید کیا تھا۔ اس طرح پرولتاری طبقے کو اپنے زعم میں بچا لیا۔ پھر دوسرا جھوٹ یہ بولا کہ سازش دولت مندوں نے کی تھی۔ حالانکہ کسی ضعیف سے ضعیف روایت یا کسی بھی تاریخ کی کتاب میں ان دونوں باتوں میں سے ایک کا بھی اشارہ تک نہیں ۔ سارا قصہ مسعود صاحب نے اپنی مطلب بر آری کے لئے گھڑا ہے، ۔۔۔ اور صحابۂ کرام کا بھی کچھ لحاظ نہ کیا۔ بھلا ایک کمیونسٹ کسی کا کیا لحاظ کر سکتا ہے اور کمیونسٹوں کے نزدیک جھوٹ بول کر پروپیگنڈہ کرنا تو بہت اچھا کام ہے، اس طرح، مسعود صاحب نے اپنے کمیونسٹ ہونے کا پورا پورا ثبوت دے دیا۔ شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کے متعلق جھوٹ: پھر مسعود صاحب فرماتے ہیں ’’حضرت امام الہند
[1] PP. III, II “Marx and Engels on Religion Moscow edition. 1966