کتاب: محدث شمارہ 5 - صفحہ 24
سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ: وَلَقَدْ اٰتَیْنَاکَ سَبْعًا مِّن الْمَثَانِیْ وَالْقُرْاٰن الْعَظِیْمَ (پ ۱۴) اور ہم نے آپ کو سات چیزیں دیں جو مکرر پڑھی جاتی ہیں اور قرآن عظیم دیا۔ ایک اور مقام پر بھی سارے قرآن کو سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ (پ ۲۳، ۱۷) کہا گیا ہے۔ تو ان مکرر پڑھی جانے والی (سبعًا من المثانی) آیات کی تعیین کیسے کی جائے کہ وہ کیا ہیں ؟ عَلٰی کُرسِیِّہٖ جَسَدًا : وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَیْمَانَ وَاَلْقَیْنَا عَلٰی کُرْسِیِّہ جَسَدًا ثُمَّ اَنَابَ (پ ۲۳، ۱۲) اور ہم نے سلیمان کو امتحان میں ڈالا اور اہم نے ان کے تخت پر دھڑلا ڈالا۔ پھر انہوں نے رجوع کیا۔ وَاَشْھَدَھُمْ عَلٰی اَنْفُسِھِم: وَاِذْ اَخَذَ رَبُّکَ مِنْ بَنِیْ اٰدَمَ مِنْ ظُھُوْرِھِمْ ذُرِّیَتَھُمْ وَاَشْھَدَھُمْ عَلٰی اَنْفُسِھِمْ اَلَسْتُ بِرَبِکُمْ قَالُوْا بَلٰی (پ ۹، ۱۲) اور جب کہ آپ کے رب نے اولاد آدم کی پشت سے ان کی اولاد کو نکالا اور ان سے انہی کے متعلق اقرار کیا کہ میں تمہارا رب نہیں ہو؟ سب نے جواب دیا کہ کیوں نہیں ۔ فرمائیے! یہ پیدائش کا واقعہ جس کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ اس کی کیا حقیقت ہے۔ کیس شہات اور کیسا اقرار؟ اَثَرِ الرَّسُوْلِ: فَقَبَضْتُ قَبْضَۃً مِّنْ اَثَرِ الرَّسُوْلِ (پ ۱۶، ۱۴) پر میں نے اس فرستادہ کے نقش قدم سے ایک مٹھی اُٹھا لی تھی۔ وَلَا تَخْثَ: وُخُذْ بِیَدِکَ ضِغْثًا فَاضْرِْ بِّہ وَلَا تَخَثْ (پ ۲۳، ۱۳) اور تم اپنے ہاتھ ایک مٹھا سینکوں کا لو اور اس سے مارو اور قسم نہ توڑو۔ بتائیے! وہ کیا واقعہ تھا جس میں کوئی قسم اُٹھائی گئی تھی اور اس کو توڑنے کے لے یہ امر الٰہی نازل ہوا تھا۔ فَمَا بَکَتْ عَلَیْھِمُ السَّمَآئُ: فَمَا بَکَتْ عَلَیْھِمُ السَّمَآئُ وَالْاَرْضُ وَمَا کَانُوا مُنْظَرِیْنَ (پ ۱۴،۲۵) ’’نہ تو ان پر آسمان و زمین کو رونا آیا اور نہ ان کو مہلت دی گئی۔‘‘