کتاب: محدث شمارہ 48 - صفحہ 21
پر ہوں گے تو اس وقت تمہارے لیے زمین کا پیٹ اس کے ظاہر سے بہتر ہو گا۔‘‘ مقصد یہ ہے کہ: جینا ہو تو ایسا کہ: حکمران بھلے لوگ ہوں، مالدار لوگ سخی اور معاملات باہمی مشورے سے طے ہوں، کیونکہ یہ باوقار زندگی ہوتی ہے، ورنہ اس جینے سے موت بھلی۔ اب یہ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ آپ کو کن لوگوں سے پالا پڑا ہے! بشيرانصارى تیرے بیمار کو دنیا کا مسیحا دیکھا دونوں عالم میں حسیں ہم نےنہ تجھ سا دیکھا دونوں عالم کو تیری دید کا شیدا دیکھا مال وزر چیز ہے کیا، جان فدا کر ڈالی جس نے بھی جب بھی ترے حسن کا جلوا دیکھا اللہ اللہ عجب اعجاز مسیحائی ہے تیرے بیمار کو دنیا کا مسیحا دیکھا تیرے ماتھے کاپسینہ مہ و انجم کا جواب نقشِ پا کو ترے خورشید سرا پا دیکھا اک اشارے سے ترے چاند کے دوٹکڑے ہوئے بھول سکتا ہی نہیں جس نے وہ نقشا دیکھا بن گئے اپنے بھی بیگانے جہاں میں اکثر ایک وہ ہیں جنہیں ہر حال میں اپنا دیکھا کیا سمائے گا جہاں اس کی نگاہوں میں بشیر جس نے محبوب خدا کا رخ زیبا دیکھا ٭٭٭