کتاب: محدث شمارہ 48 - صفحہ 13
السنۃ والحدیث مولانا عزیز زبیدی عالمِ اسلام کے سیاسی سربراہوں کے نام (قسط ۲) بادشاہ نبی نہیں، عبد رسول: ۷۔ عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰہ تعالٰی عنھا قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : یَا عَائِشَۃُ لَوْ شِئْتُ لَسَارَتْ مَعِیَ جِبَالُ الذَّھَبِ، جَاءَنِیْ مَلَکٌ ...... فَقَالَ اِنَّ رَبَّکَ یَقْرَأُ عَلَیْکَ السَّلَام وَیَقُوْلُ اِنْ شِئْتَ نَبِیًّا عَبْدًا وَاِنْ شِئْتَ نَبِیًّا مَلِکًا؟ فَنَظَرْتَ اِلٰی جِبْرَئِیْلَ عَلَیْہِ السَّلَامُ فَاَشَارَ اِلَیَّ اَنْ ضَعْ نَفْسَکَ۔ وَفِیْ رَوَایَۃِ ابنِ عَبّاسٍ فَالْتَفَتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِلٰی جِبْرَئِیْلَ کَالْمُسْتَشِیْرِ لَہٗ، فَاَشَارَ جِبْرَئِیْلُ بِیَدِہٖ اَنْ تَوَاضَعْ، فَقُلْتُ نَبِیًّا عَبْدًا، قَالَتْ فَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بَعْدَ ذٰلِکَ لَا یَاْکُلُ مُتَّکِئًا، یَقُوْلُ: اٰکُلُ کَمَا یأْکُلُ الْعَبْدُ وَاَجْلِسُ کَمَا یَجْلِسُ الْعَبْدُ (رواہ فی شرح السنۃ ورواہ ابن حبان عن ابی ھریرۃ) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ اگر میں چاہتا تو سونے کے پہاڑ میرے ساتھ ساتھ چلا کرتے، میرے پاس ایک فرشتہ آیا ........ اور کہا کہ آپ کا رب آپ کو سلام کہتا ہے اور فرماتا ہے کہ (کیا پسند کرتے ہو؟) عبد نبی (نبوت کے ہمراہ بندگی) یا بادشاہ نبی؟ میں نے جبرئیل کی طرف دیکھا تو انہوں نے اشارہ کیا کہ ’’تواضع‘‘ اختیار کیجیے! ابن عباس کی روایت میں یوں ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرئیل امین کی طرف یوں دیکھا جیسے مشورہ لینے والا دیکھتا ہے۔ انہوں نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے کہا کہ: