کتاب: محدث شمارہ 46 - صفحہ 11
﴿فَانْفَلَقَ فَکَانَ کُلُّ فِرْقٍ کَالطَّوْدِ الْعَظِیْمِ﴾ (پ۱۹. شعرا ع۴)
چٹان پر لاٹھی ماری تو بارہ چشمے پھوٹ نکلے:
﴿فَقُلْنَااضْرِبْ بِعَصَاکَ الْحَجَر فَانْفَجَرَتْ مِنْہُ اثْنَتَا عَشْرَۃَ عَیْنًا قَدْ عَلِمَ کُلُّ اُنَاسٍ مَّشْرَبَھُمْ ﴾(پ۱. البقرہ. ع۷)
قدرت کے نمونوں کے یہ وہ شاہکار تھے جو صرف بنی اسرائیل نے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔
بلکہ اس کے ساتھ اپنی آنکھوں سے فرعون کو غرق ہوتے دیکھا۔
﴿وَاِذْ فَوْقَنَا بِکُمُ الْبَحْرَفَاَنْجَیْنٰکُمْ وَاَغْرَقْنَا اٰلَ فِرْعَوْنَ وَاَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ﴾ (بقرہ. ع۶)
﴿وَنُرِیَ فِرْعَوْنَ وَھَامَانَ وَجُنُوْدَھُمَا مِنْھُمْ مَا کَانُوْا یَحْذِرُوْنَ﴾ (پ۲۰. قصص ع۱)
﴿فَاَتْبَعَھُمْ فِرْعَوْنُ بِجُنُوْدِہ فَغَشِیَھُمْ مِنَ الْیَمِّ مَا غَشِیَھُمْ﴾ (پ۱۶. طٰہٰ. ع۴)
یہ قدرتِ الٰہی کے وہ نمونے تھے جن کے مشاہدہ کے بعد ان کو جذبۂ امتنان و تشکر کے ساتھ خدا کے حضور جھک جانا چاہئے تھا مگر افسوس! اس کی ان کو توفیق نہ ہوئی تو قدرت نے عذاب کی شکل میں، ان پر مینڈک، ٹڈی دل، جوئیں اور طوفان مسلط کر دیئے اور یہ سب کچھ انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
گو یہ عذاب کی شکلیں ہیں، لیکن ان کے مشاہدہ کے بعد ان کی آنکھیں کھل جاتیں تو یہ بھی خدائی انعام کی ایک شکل ہوتی۔
مقدس تابوت کو فرشتے اُٹھا کر ان کو حاضر کرتے ہیں جس میں دل جمعی کے سارے سامان اور مقدس یاد گاریں تھیں۔
﴿اِنّ اٰیٰۃَ مُلْکِہ اَنْ یَّاتِیَکُمُ التَّابُوْتُ فِیْہِ سَکِیْنَۃٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَبَقِیَّۃٌ مِمَّا تَرَکَ اٰلُ مُوْسٰی وَاٰلُ ھٰرُوْنَ تَحْمِلُہُ الْمَلٰئِکَۃُ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ﴾ (پ۲۔ بقرہ ع۳۲)
برباد ویرانوں کو انہوں نے اپنی آنکھوں سے معجزانہ طور پر آباد ہوتے دیکھا:
﴿فَاَمَاتَہُ اللّٰہُ مِآَئَۃَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَہ قَالَ کَمْ لَبِثْتَ قَالَ لَبِثْتُ یَوْمًا اَوْ بَعْضٍ یَوْمٍ قَالَ بَلْ لَبِثْتَ مِائَۃَ عَامٍ فَانْظُرْ اِلٰی طَعَامِکَ وَشَرَابِکَ لَمْ یَتَسَنَّہ وَانْظُرْ اِلٰی حِمَارِکَ وَلِنَجْعَلَکَ اٰیَۃً لِّلنَّاسِ وَانْظُر اِلَی الْعِظَامِ کَیْفَ نُنْشِزُھَا ثُمَّ نَکْسُوْھَا لَحْمًاط فَلَمَّا تَبَیَّنَ لَہ قَالَ اَعْلَمُ اَنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ ﴾(پ۳. بقرہ. ع ۳۵)
امتحانی پرچہ مشاہدہ کیا کہ شکار کے دن مچھلی آتی نہیں، اگلے دن آتیں اور بڑے ٹھاٹھ سے آتیں۔
﴿اِذْ یَعدُوْنَ فِی السَّبْتِ اِذْ تَاتِیْھِمْ حِیْتَانُھُمْ یَوْمَ سَبْتِھِمْ شُرَّعًا وَیَوْمَ لَا یَسْبِتُوْنَ لَا تَاْتِیْھِمْج کَذٰلِکَ نَبْلُوْھُمْ﴾ (پ۹، اعراف ع ۲۱)