کتاب: محدث شمارہ 46 - صفحہ 10
عقبھا بذکر الانعامات الخاصۃ علی اسلاف الیھود کسر العنادھم ولجاجھم بتذکیر النعم السالفۃ واستمالۃ لقلوبھم بسبھا (تفسیر کبیر ص ۳۱۵/۱) نِعْمَتِیْ (میرا احسان، نوازش، انعام و اکرام اور فضل و کرم) ان نوازشات کی لسٹ کافی طویل ہے جو حق تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر کی تھیں۔ غلام تھے، صاحبِ اقتدار بنا دیئے گئے: ہر سمت سے ان پر غلامی مسلط تھی، ذہنی بھی اور سیاسی بھی اقتصادی بھی اور معاشرتی بھی، الغرض: چو مکھی غلامی نے ان کا کچومر نکال کررکھ دیا تھا مگر رب نے فضل کیا اور ان کو ایسی سر زمین کا وارث بنا دیا جو مادی اور روحانی برکتوں کا سرچشمہ ہے۔ ﴿وَاَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّذِیْنَ کَانُوْا یُسْتَضْعَفُوْنَ مَشَارِقَ الْاَرْضِ وَمَغَارِبَھَا الَّتِیْ بَارَکْنَا فِیْھَا﴾ (پ۹. الاعراف. ع۱۶) ان کی ہدایت کے لئے انبیاء بھیجے: ان کی روحانی اور مادی فلاح و بہبود کے لئے انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کا خصوصی اہتمام فرمایا۔ ﴿وَجَعَلْنٰہُ ھُدیً لِّبَنِیْ اِسْرَاءِیْلَ﴾ (پ۲۱. السجدۃ ع۳) ﴿وَرَسُوْلًا اِلٰی بَنِیْ اِسْرَاءِیْلَ ﴾(پ۲۔ آلعمرٰن ع۵) اختلافات کے مٹانے کے سامان: جن امور میں تذبذب، شکوک اور اختلافات رکھتے تھے، خدا تعالیٰ ان پر ان کی صحیح کیفیت واضح فرماتے رہے تاکہ وہ اندھیرے میں نہ رہیں۔ ﴿اِنَّ ھٰذَا الْقُرْاٰنَ یَقُصُّ عَلٰی بَنِیْ اِسْرَآءِیْلَ اَکْثَرَ الَّذِیْ ھُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ﴾ (پ۲۰۔ النحل ع۶) قدرت کے نمونے ان کو دکھائے: قدرت کے نادر نمونے ان کو دکھائے تاکہ ان کو ’’دولتِ یقین‘‘ حاصل ہو۔ ﴿وَجَعَلْنٰہُ مَثَلًا لِّبَنِیْ اِسْرَآءِیْلَ﴾(پ۲۵. زخرف ع۶) ان پر بادلوں کا سایہ کیا:﴿ وَظَلَّلْنَا عَلَیْکُمُ الْغَمَامَ ﴾(پ۱. بقرہ. ع۶) من اور سلویٰ کھانے کو عنایت کیا۔﴿ وَاَنْزَلْنَا عَلَیْکُمُ الْمَنَّ وَالسَّلْویٰ﴾ (ایضاً) فرعون جیسی سیاسی طاقت سے ان کمزوروں کو نجات دے کر اپنی قدرت کا نمونہ دکھایا۔ ﴿یٰبَنِیْ اِسْرَآءِیْلَ قَدْ اَنْجَیْنٰکُمْ مِنْ عَدُوِّکُمْ ﴾(پ۱۶. طہ ع۲) ان کے شکنجہ سے نکلے تو دریا نے راستہ چھوڑ دیا۔ ﴿فَاضْرِبْ لَھُمْ طَرِیْقًا فِیْ الْبَحْرِ یَبَسًا﴾. (ایضاً) راستہ بھی جیسے شاہراہ، دونوں طرف سے جیسے پہاڑ: