کتاب: محدث شمارہ 45 - صفحہ 37
۳۰۔ ابوایوب انصاری
نسب: ابوایوب خالد بن زید بن کلیب بن ثعلبہ بن عبد بن عوف بن عم بن مالک الانصاری الخزرجی۔
آپ کبار صحابہ میں سے ہیں ۔ بیعت عقبہ میں شامل تھے۔ بدر اور بعد کی تمام جنگوں میں شریک ہوئے۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو حضرت ابوایوب رضی اللہ عنہ کے ہاں قیام فرمایا تھا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ جب کوفہ کی طرف گئے تو آپ کو نائب بنایا۔ حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں ۔ حضرت ابوایوب رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ریش مبارک سے تنکا وغیرہ نکالا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لا یصیبک السوء یا ابا ایوب۔ یزید بن معاویہ کی فوج میں آپ جب قسطنطنیہ پہنے تو بیمار ہوگئے۔ یزید آپ کے پاس آئے ۔کہا کوئی خواہش ہے ، فرمایا میری یہ خواہش ہے کہ جب میں مرجاؤں تو میری لاش دشمن کی زمین میں جتنی دور لے جاسکو لے جاؤ پھر مجھے دفن کردینا۔ چنانچہ آپ کو قسطنطنیہ کی دیوار کے پاس دفن کیا گیا۔ ۵۲ ھ میں فوت ہوئے۔ کان حافظا (الاتقان:ج۱ ص۷۴، تقیح:ص۲۲۵، اصابہ ص۴۰۴، اسدالغابہ:ج۲ ص۸۰)
۳۱۔ ابوزید قیس بن سکن
نسب: ابوزید قیس بن سکن بن عوزاء بن حرام بن جندب انصاری۔
آپ بدر میں شریک ہوئے ۔خیبر میں بھی شریک ہوئے۔ آپ ۷۰ھ میں فوت ہوئے۔ آپ نے کوئی اولاد نرینہ نہیں چھوڑی۔ (الاصابہ: ج۳ ص۲۴۰، اسدالغابہ:ج۴ ص۲۱۶)کان حافظا (الاتقان:ج۱ص۷۴)قد جمع القرآن (معرفۃ القراء الکبار ذہبی:ج۱ ص۳۹)احد الذین جمعوا القرآن حفظاً علی عہد النبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم (طبقات القراء جزری: ج۲ ص۲۸)کان حافظا (تلقیح ص ۲۲۵)وھو الذی جمع القرآن علی عہد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم (جمہرۃ انساب العرب ابن حزم ص۱۰۷ (قلمی نسخہ)
۳۲۔زید بن ثابت
نسب: ابوسعید زید بن ثابت بن ضحاک بن زید بن لوذان الانصاری الخزرجی ثم البخاری۔
آپ بدر و اُحد میں شریک نہ ہوسکے کیونکہ عمر کم ہونے کی وجہ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت نہ دی۔ خندق اور بعد کی سب جنگوں میں شریک ہوئے۔ آپ خندق کی مٹی اٹھا کر لے جارہے تھے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نعم الغلام جنگ تبوک میں بنی نجار کا جھنڈا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے عمارہ بن حزم سے لے کر حضرت زید رضی اللہ عنہ کو دیا اور فرمایا کہ قرآن مقدم ہے۔ کیونکہ حضرت زید زیادہ قرآن جانتے تھے۔ آپ کاتب وحی بھی تھے۔ آپ سریانی زبان بھی جانتے تھے۔ وکان من اعلم الصحابۃ۔ حضرت عثمان کہیں جاتے