کتاب: محدث شمارہ 45 - صفحہ 35
مولانا عبدالحفیظ منیربھٹوی۔آزاد پیرجھنڈا۔سندھ ترمیم و اضافہ از ادارہ عہدِ نبوی میں حافظان ِ قرآن او راس کی حفاظت (قسط ۳) ۲۴۔ فضالہ بن عبید نسب: ابومحمد فضالہ بن عبید بن نافذ بن قیس الانصاری الاوسی۔ شرکائے جنگ اُحد میں سے تھے اور اس کے بعد کی تمام جنگوں میں شریک ہوئے۔ آپ رضی اللہ عنہ بیعت رضوان میں بھی شریک تھے۔ حضرت امیرمعاویہ نے حضرت ابودرداء کے بعد آپ کو دمشق کاقاضی مقرر کیا اوررومیوں سے جنگ کے لیے ایک لشکر کا قائد بنایا۔ آپ حضرت امیرمعاویہ کی خلافت ۵۳ھ میں فوت ہوئے (الاصابہ :ج۳ ص۲۰۱،اسدالغابہ:ج۴ ص۱۸۳)آپ کو الاتقان:ج۱ص۷۴ میں ابوعبید کے حوالے سے حافظ لکھا ہے۔ ۲۵۔ مسلمہ بن مخلد نسب: ابوسعید مسلمہ بن مخلد بن صامت بن نیار بن لوذان الانصاری الخزرجی۔ آپ اپنی ولادت کے بارے میں ۔ ولدت حین قدم النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و قبض النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وانا ابن عشر سنین اور ایک روایت میں ہے کہ جب حضور علیہ السلام مدینہ میں تشریف لائے تو میں چار سال کا تھا او رجب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے تو میں چودہ سال کا تھا۔ آپ امیرمعاویہ کی خلافت میں مصر کے والی مقرر ہوئے اور یزید بن معاویہ کی خلافت میں ۶۲ھ میں فوت ہوئے (الاصابہ:ج۳ ص۳۹۸، اسد الغابہ:ج۴ص۳۶۴)آپ حافظ قرآن تھے۔ (الاتقان:ج۱ص۷۴) ۲۶۔ تمیم داری نسب: ابو رقیہ تمیم بن اوس بن خارجہ بن سود بن خزیمہ الداری۔ آپ۹ ھ میں اسلام لائے۔ آپ پہلے عیسائی تھے۔ پھر مسلمان ہوئے۔ آپ بہت شب بیدار اور تہجد گزار تھے۔ (الاصابہ:ج۱ص۱۸۶)آپ کو ابن ابی داؤد نے حافظ قرآن لکھا ہے۔ (الاتقان: ج۱ ص۷۴)