کتاب: محدث شمارہ 45 - صفحہ 24
مِنِّي هُدًى فَمَنْ تَبِعَ هُدَايَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ () وَالَّذِينَ ۷؎كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
ہی یہ بھی سمجھا دیا تھا کہ)اگر ہماری طرف سے تمہارے پاس کوئی ہدایت پہنچےتو (اس پرچلنا کیونکہ) جو ہماری ہدایت کی پیروی کریں گے ان پر نہ تو (کسی قسم کا)خوف (طاری)ہوگا اور نہ وہ (کسی طرح پر)آزردہ خاطر ہوں گے اور جو لوگ نافرمانی کریں گے او رہماری آیتوں کوجھٹلائیں گے وہی دوزخی ہوں گے اور وہ ہمیشہ (ہمیشہ)دوزخ میں رہیں گے۔
__________________________________________________
فاستعادہ حتی حفظھا ثم تطلبہ فلم یرہ: وکانو یردن انہ الخضر (ایضاً، ص۴۳۶؍۶)
بہرحال جو اکابران کی ملاقاتوں اور مشاہدہ کاذکر کرتے ہیں ، ان کو آسانی سےنظر انداز کرنامشکل ہے۔ واللہ اعلم۔
حضرت دانیال علیہ السلام کےمتعلق بھی آتا ہے کہ وہ اللہ کے نبی تھے۔ (ملاحظہ ہو تصریحات ابن تیمیہ رحمہ اللہ )
آسمانی کتابیں : حضرت ابوذر والی روایت میں یہ بھی ہے کہ آسمانی صحیفوں او رکتابوں کی تعداد ایک سو چار ہے۔ (۵۰)حضرت شیث (۳۰)حضرت ادریس (۱۰)حضرت ابراہیم اور تورات کے سوا (۱۰)صحیفے حضرت موسیٰ علیہم السلام پرنازل ہوئے۔ تورات، انجیل، زبور اور قرآن پاک ان کے علاوہ ہیں ۔
قلت یارسول اللّٰہ کم کتبا:نزلہ؟ قال مائۃ کتاب و اربعہ کتب، انزل علیشیث خمسون صحیفۃ و انسل علی اخنون (الی ادریس)ثلثون صحیفۃ و انسل علی ابراہیم عشر صحائف وانزل علی موسیٰ قبل التوراۃ عشر صحائف وانزل التوراۃ والانجیل والزبور والقرآن (موارد الظمان: ص۵۳)
لیکن اب قرآن حمید کے سوا اور کوئی آسمانی کتاب اپنی اصل شکل میں موجود نہیں رہی، اس لیے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمیں ان کی تصدیق او رتکذیب سےروک دیا ہے کیونکہ صورت حالی کافی مشتبہ ہوگئ ہے۔
اذا حدثکم اھل الکتاب فلا تصدقوھم ولا تکذبوھم (موارد الطمان وغیرہ :ص۵۸)
۷؎ وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا (اور جو لوگ انکار کریں گے او رہماری آیتوں کوجھٹلائیں گے )اوپر کی سطور میں ہم نے بتایا ہے کہ ھُدیً سے مراد انبیاء اور آسمانی کتابیں ہیں ، اس آیت سے بھی اس