کتاب: محدث شمارہ 44 - صفحہ 47
نو مسلم مار میدیوک پکھتال نے بھی ترجمہ قرآن مجید نظام حیدر آباد کی سرپرستی میں کیا تھا مگر زیادہ تر تراجم ان انگریزی دان حضرات کی طرف سے ہوئے جو تجدد کی تحریک سے متاثر تھے اور بزعم خویش مغرب پر اسلام کی برتری ثابت کرنے کے لئے معجزات کا انکار کر رہے تھے۔ جہاد کے تصور پر معذرت آمیز رویہ اختیار کئے ہوئے تھے اور سنتِ رسول کی روشنی میں تشریحات لکھنے کے بجائے علم کلام کی بحثوں میں الجھے ہوئے تھے۔ گزشتہ پچاس سالوں میں یہ خامی کھل کر سامنے آگئی ہے اور اب اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ قرآن مجید کو سنتِ رسول کی روشنی میں پیش کیا جائے۔ پروفیسر عبد الحمید صدیقی صاحب اس امر کا احساس رکھتے ہیں اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پہلا پارہ اہل علم اور تبلیغ کا جذبہ رکھنے والوں کے سامنے پیش کر دیا ہے۔ ان کے ترجمہ پر ایک نظر ڈالنے سے واضح ہوتا ہے کہ انہوں نے تشریحی حواشی میں حدیث کو بنیادی اہمیت دی ہے اور اگر کسی معاملے میں انہیں حدیثِ رسول نہیں مل سکی تو ان مفسرین کرام پر اعتماد کیا ہے جنہوں نے اسلامی علوم کی تحصیل اور تفہیم میں عمریں صرف کی ہیں ۔ ترجمۂ قرآن میں انہوں نے کس قدر محنت کی ہے اس کا ایک ہلکا اندازہ فہرستِ ماخذ اور حواشی میں دیئے گئے حوالوں کو دیکھ کر ہوتا ہے۔ ان کے پیش نظر سترہ عربی تفاسیر، ۱۲ اُردو اور فارسی ترام و تفاسیر، دس انگریزی تراجم اور ۹ اہم کتبِ حدیث رہی ہیں ۔ پروفیسر عبد الحمید صدیقی صاحب علمی اور دینی حلقوں میں کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں ۔ گزشتہ چند سالوں میں انہوں نے ’’صحیح مسلم‘‘ کا انگریزی ترجمہ کیا جو اہلِ علم سے خراجِ تحسین حاصل کر چکا ہے اُمید ہے ان کی موجودہ کوشش بھی مقبولیت حاصل کرے گی۔ ناشر نے حسنِ ذوق کا ثبوت دیتے ہوئے اعلیٰ معیارِ طباعت پیش کی اہے۔ چار رنگوں میں خوبصورت ٹائٹل پیج جاذبِ نظر ہے۔ ترجمہ قرآن کو عام کرنے کے لئے ناشر نے ایک سیم پیش کی ہے کہ جو حضرات بیس روپے پیشگی بھیج کر ’’رکنیت خریداری‘‘ قبول کریں گے انہیں ہر پارہ دس روپے میں رجسٹرڈ ڈاک سے بھیجا جائے گا۔ اس طرح مکمل ترجمۂ قرآن کی خریداری پر ۷۵ روپے کی بچت ہو گی۔ (۴) نام کتاب : معرکۂ اسلام اور جاہلیت مؤلف : صدر الدین اصلاحی