کتاب: محدث شمارہ 44 - صفحہ 46
میں سوز و گداز ہے۔ تڑپیں ہیں ، تبلیغ ہے، دعوت ہے، فکر آخرت ہے، احساس ذمہ داری ہے۔ غرض اِسے پڑھ کر ایمان تازہ ہو جاتا ہے، دِل میں احساس بیدار ہوتا ہے۔ خدا یاد آتا ہے اور سنتِ رسول کا عشق کروٹیں لینے لگ جاتا ہے۔ یہ کتاب ہر گھر میں رکھنے، بچوں کو اِس کی طرف توجہ دلانے اور خود پڑھنے اور مطالعہ کے قابل ہے۔ اللہ تعالیٰ مؤلف موصوف کو اجر جزیل عطا فرمائے۔ آمین۔ (عزیز زبیدی)
(۳)
قرآن مجید : انگریزی ترجمہ مع تشریحی حواشی (پارہ اول)
مترجم : پروفیسر عبد الحمید صدیقی
ناشر : اسلامک بک سنٹر۔ پوسٹ بکس نمبر ۱۶۲۵، لاہور
صفحات : ۱۰۲
طباعت : عمدہ
قیمت : ساڑھے بارہ روپے صرف
آج پوری دنیا دو مخالف گروہوں میں بٹی ہوئی ہے۔ ایک گروہ مادیت پرستی کی تاریکیوں میں ٹامک ٹوئیاں مار رہا ہے اور دوسرا گروہ اسلامی تصورِ حیات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کوشاں ہے۔ مادیت پرستوں نے اپنے خود تراشیدہ نظاموں ، سرمایہ داری اور اشتراکیت کو آزما کر دیکھ لیا ہے کہ ان نظاموں سے انہیں روٹی تو مل رہی ہے مگر روحانی تسکین اور عدلِ اجتماعی کا نصب العین حاصل نہیں ہو سکا۔ آج اشتراکیت اور سرمایہ داری کی ہلاکتوں سے تنگ آئے ہوئے انسان ایک ایسے نظام کے لئے چشمِ براہ ہیں جو ان کی مادی اور روحانی پیاس بجھا سکے اور یہ نظام صرف اور صرف پیغامِ الٰہی (اسلام)ہو سکتا ہے۔ امتِ مسلمہ پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ مادیت کی چکی میں پسے ہوئے انسانوں کو اس پیغام سے روشناس کرائے۔ اس مقصد کے لئے قرآن مجید کے بیسوں تراجم دنیا کی مختلف زبانوں میں کئے گئے ہیں اور سلسلہ جاری ہے۔
انگریزی زبان میں ۱۷۳۴ء میں پہلی بار جارج سیل نے براہِ راست عربی سے قرآن کا ترجمہ کیا مگر قرآن مجید کے انقلابی اثرات کم کرنے کی خاطر گمراہ کن حواشی تحریر کئے۔ یکے بعد دیگرے کئی ایک تراجمِ قرآن منظرِ عام پر آئے۔ انگریزی تراجمِ قرآن میں برصغیر کے مسلمانوں نے اہم رول ادا کیا ہے۔ علامہ عبد اللہ یوسف علی، عبد الماجد دریا بادی اور بعض دوسرے حضرات کے نام خاصے نمایاں ہیں ۔