کتاب: محدث شمارہ 43 - صفحہ 42
ایک روایت آتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اقرا کم ابی بن کعب یہ روایت مرسل ہے لیکن اس کی سند صحیح ہے۔ طبقات ، جزری ج۱ص۳۱۔
۱۵۔ حضرت حذیفہ
نسب: ابوعبداللہ حذیفہ بن حسل الیمان بن عامر بن عمرو بن ربیعہ العبسی۔
ان کے والد کو الیمان اس لیے کہتے ہیں کہ اس نے اپنی قوم سے لڑائی کرکے بنی عبدالاشہل کے پاس پناہ لی تھی اس لیے الیمان کہا جانے لگے۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کبار صحابہ میں سے ہیں ۔ آپ جنگ اُحد میں شریک ہوئے۔ آپ کے بارے میں یہ بات بہت مشہور تھی کہ آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ’’رازدان‘‘ ہیں ۔ ایسے رازدان کہ ان رازوں کا آپ کے سوا کسی کو علم نہ تھا۔ وہ خود فرماتے ہیں ۔ لقد حدثنی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم ماکان وما یکون حتی تقوم الساعۃ۔ اسی لیے آپ کے بارے میں حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے حضرت عقلمہ رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا ۔ الیس فیکم صاحب السر الذی لا یعلمہ غیرہ انتہی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فتنہ کے متعلق حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے دریافت فرمایا تھا۔ آپ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیعت کے چالیس دن بعد فوت ہوئے یہ واقعہ ۳۳ھ میں وقوع پذیر ہوا۔ الاصابہ:ج۱ ص۳۱۷۔ اسدالغابہ:ج۱ص۳۹۰۔ آپ کو ابوعبید نے حفاظ میں سے شمار کیا ہے۔ الاتقان:ج۱ص۷۴۔ امام جزری نے یہ الفاظ رقم کیے ہیں ۔ وردت الروأیۃ فی حروف القرآن یعنی آپ حافظ ہی نہیں قاری بھی تھے۔ طبقات جزری: ج۱ص۲۰۳۔
۱۶۔ حضرت سالم :
نسب: ابوعبداللہ سالم بن عبید بن ربیعہ اور بعض نے آپ کے والد کا نام معقل بتایا ہے۔
آپ حضرت ابوحذیفہ بن عتبہ بن ربیعہ بن عبدالشمس القرشی کے آزاد کردہ غلام تھے۔ آپ فضلاء صحابہ میں سے تھے۔ حضرت ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ نے آپ کو اپنا متبنیٰ بیٹا بنایا ہوا تھا۔ جب یہ آیت اتری ادعوھم لابائھم تو پھر آپ کو سالم رضی اللہ عنہ مولی ابی حذیفہ رضی اللہ عنہ کہا جانے لگا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کے بارے میں یہ الفاظ فرمائے تھے۔ الحمداللّٰہ الذی جعل فی امتی مثلہ یہ الفاظ آپ نے حضرت سالم رضی اللہ عنہ کا قرآن مجید سن کر کہے تھے۔ آپ نےمدینہ میں مہاجرین و انصار کی جماعت بھی کرائی جس میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ الاصابہ:ج۲ص۶۰ ۔ اسدالغابہ: ج۲ ص۲۴۵۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جن چار صحابہ سے قرآن پڑھنے کو کہا تھا ا ن میں حضرت سالم رضی اللہ عنہ مولیٰ ابی حذیفہ بھی تھے۔