کتاب: محدث شمارہ 43 - صفحہ 40
سے پہلے اسلام لائے او رقرآن مجید یاد کرکے حضور کو سنایا۔ انہ کان یقرأ القرآن فی غیر رمضان فی الجمعۃ وفی رمضان فی ثلاث۔ آپ رمضان میں تین دن اورغیررمضان میں ایک ہفتہ میں قرآن مجید پڑھتے تھے۔ طبقات القراء للجزری:ج۱ص۴۵۸۔
۱۲۔ حضرت عبداللہ بن السائب
نسب : ابوعبدالرحمٰن عبداللہ بن السائب بن ابوالسائب اسمہ صیفی بن عائذ مخزومی القاری رضی اللہ عنہ ۔
آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تجارت میں بھائی وال تھے جیسا کہ وہ خود اپنے ایمان لانے کا واقعہ یوں بیان فرماتے ہیں ۔ اتیت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم بمکۃ لا بایعہ فقلت العرفنی؟ قال نعم الم تکن شریکا لی مدۃ۔
فرماتے ہیں کہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مکہ میں بیعت کے لیے حاضر ہوا تو میں نے کہا کیا آپ مجھے جانتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا ہاں کیا تو میرا کسی وقت شریک کار نہ تھا؟ آپ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی خلاف میں فوت ہوئے اور عبداللہ بن العباس رضی اللہ عنہما نے نماز جنازہ پڑھائی۔ الاصابہ :ج۲ ص۳۰۶۔ اسدالغابہ: ج۳ ص۱۷۰۔
قرأ عبداللّٰہ القرآن علی بن ابی کعب۔ آپ نے قرآن مجید یاد کرکے حضرت ابی بن کعب کو سنایا معرفۃ القرأ الکبار للذہبی: ج۱ ص۴۲۔ ان کے بارے میں مجاہد نے یہ الفاظ رقم کیے ہیں ۔ کنا نفخر علی الناس بقارئنا عبداللّٰہ بن السائب انتہی ہم لوگوں پر اس بات کا فخر کرتے تھے کہ ہمارا قاری عبداللہ بن السائب ہے۔ طبقات جزری:ج۱ ص۴۲۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ صرف حافظ ہی نہیں بلکہ قاری بھی تھے۔
۱۳۔ حضرت عبداللہ ذوالبجادین
نسب: عبداللہ بن عبدنہم بن عفیف بن سحیم بن عدی بن ثعلبہ بن سعد المزنی
آپ کا جاہلیت کا نام عبدالعزیٰ تھا جب آپ مسلمان ہوئے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کا عبداللہ رکھا۔ آپ کو ذوالبجادین اس لیے کہا جاتا ہے کہ آپ یتیم تھے او راپنے چچا کی زیر کفالت تھے جب آپ مسلمان ہوئے تو آپ کے چچا نے تمام کپڑے چھین لیے اور آپ کی والدہ نے ایک کمبل دیا۔ جس کو انہوں نے پھاڑ کر آدھا اوپر آدھا نیچے لے لی۔ اسی حالت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو ذوالبجادین کہہ کرمخاطب کیا جس سے یہ آپ کا لقب بن گیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہی میں جنگ تبوک میں آپ اس دنیا سے کوچ کرگئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے آپ کو لحد میں اتارا اور فرمایا اے اللہ میں اس سے راضی ہوں تو بھی راضی ہو جا۔ جب آپ نے یہ دعا فرمائی۔