کتاب: محدث شمارہ 43 - صفحہ 4
﴿فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهِ ﴾ (پ۲۶۔احقاف ع۳)
اب پھر ایک گھٹا اُٹھی ہے، جس سے ہمیں بھی گو خوشی ہوئی ہے، تاہم جلدی نہ کیجئے! کیونکہ انقلابی حکمران اسی مشینری کے پھینکے ہوئے کل پرزے ہیں ، خدا جانے یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھنے والا ہے۔ اب تک کا تجربہ ہے کہ جو بھی انقلابی آیا ہے،لوگوں نے اسے ہی نجات دہندہ تصور کیا ہے، خود اس نے بھی ایسے ہی دعوے کیے ہیں ، مگر جب ان کے نتائج سامنے آوے ہیں تو عموماً سب نے محسوس کیا کہ: یہ سب توقعات قبل از وقت خوشی فہمیاں تھیں ۔ اصل بات یہ ہے کہ : ہم دعوؤں پر تو نگاہ رکھتے ہیں ، لیکن مدعیوں کی زندگیوں او ران کے ماضی کے مطالعہ سے بے نیاز ہورہتے ہیں او رکبھی اس امر کے سوچنے کی کوشش نہیں کرتے کہ جولوگ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے وفادار اور خدّام نہیں ہیں ، وہ ہم سے خاک وفا کریں گے، جن کے اپنے سارے دھندے ’’ہیرا پھیری‘‘ پرمبنی ہوتے ہیں وہ محض آپ کے مستقبل اور ملی مفاد کے لیے اتنے پرخلوص لیڈر کیسے ثابت ہوں گے؟
مسلم لیگ نے نعرہ لگایا کہ : پاکستان بنے گا تو قرون اولیٰ کا اسلامی نظام اور اس کی رحمتیں لوٹ آئیں گی لیکن جو پاکستان کے داعی تھے ان کی اکثریت کے شب و روز کے مطالعہ کی کسی نے بھی زحمت گوارا نہیں کی۔ چنانچہ جب وقت آیا اور بانی پاکستان مرحوم بھی لدگئے تو دنیا نے دیکھ لیا کہ باقی جو تھا چھان بورا نکلا۔ مگر ایک کے بعد جو آتا پھر وہی مغالطہ ساتھ لاتا جو پہلے دن سے آزمایا جارہا ہے۔
اب مشتاق احمد کھنڈکر تشریف لائے ہیں ، گو ہم اس کی زندگی او رماضی سے پوری طرح واقف نہیں ہیں تاہم اتنا تو ہم سب جانتے ہیں کہ یہ بھی اسی بنگالی میر جعفر کی مشینری کا ایک پرزہ رہا ہے۔ جس کا انہوں نے اب تیاپانچہ کیا ہے۔ اس لیے گو ہم مایوس نہیں ہیں لیکن قبل از وقت اس پر جھومنے اور شادیانے بجانے کے حق میں بھی نہیں ہیں ۔ ہاں دعاضرور کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو اسلامی اقدار کے احیاء کے توفیق دے اور دعا کرتے ہیں کہ وہ اسلام او رملت اسلامیہ کے مستقبل کے لیے کچھ کرسکیں اور مسلم بنگال کے باسیوں کے حال زار کا کچھ مداوا بھی کرپائیں ۔ انقلاب کانعرہ ایک رومانوی نعرہ بن گیا ہے لیکن عموماً ان کے نتائج توقعات کے خلاف ہی برآمد ہوئے ہیں ۔ خدا کرے اب کے ایسا نہ ہو او راب تک مسلم بنگال پر جو گزری ہے اس کی تلافی ہوجائے او رپاکستان کامطلب کیا لا الہ الا اللہ کا خواب پھر پورا ہوجائے۔ آمین
٭٭٭