کتاب: محدث شمارہ 43 - صفحہ 15
آپ کے پاس گنتی کے رہ جائیں گے۔ اس کے بعد اعلان کیا کہ الہٰی: بہت کم بندے اب آپ کے لیے رہ جائیں گے۔
﴿ وَلَا تَجِدُ أَكْثَرَهُمْ شَاكِرِينَ ﴾ (۸۔الاعراف ع۲)
یونہی تو یونہی سہی: اللہ نے فرمایا: یونہی تو یونہی سہی، جو مجھے چھوڑ کر تمہارا محاذ سنبھال لیں گے آپ کے ساتھ ہی جائیں گے۔
﴿قَالَ اذْهَبْ فَمَنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ فَإِنَّ جَهَنَّمَ جَزَاؤُكُمْ جَزَاءً مَوْفُورًا ﴾ (بنی اسرائیل ع۷۔ پ۱۵)
جا دفع ہو! جو بھی تیرے پیچھے ہولے گا، تیرے ہی ساتھ جہنم رسید ہوگا۔
﴿ قَالَ اخْرُجْ مِنْهَا مَذْءُومًا مَدْحُورًا لَمَنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنْكُمْ أَجْمَعِينَ﴾ (پ۸۔اعراف ع۲)
جا اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگا اور اپنے سارے لاؤ لشکر کے ساتھ ان کو شکار کرنے کی کوشش کر، ان کی جانوں ، مالوں اور آل اولاد میں اپنے سارے جراثیم پیوست کر ڈال اور جتنے جھوٹے وعدے اور سبز باغ دکھا سکتے ہو ان کو جاکر دکھا۔
﴿ وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُمْ بِصَوْتِكَ وَأَجْلِبْ عَلَيْهِمْ بِخَيْلِكَ وَرَجِلِكَ وَشَارِكْهُمْ فِي الْأَمْوَالِ وَالْأَوْلَادِ وَعِدْهُمْ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا﴾ (پ۱۵۔ بنی اسرائیل ع۷)
اور (جا!)ان میں سے جس کو بہکا سکے اپنی آواز (دعوت)سے بہکاتا رہ اور ان پر اپنے سوار اور پیادے سارے چڑھا لا،اور ان سے ان کے مال اور اولاد میں ساجھا کرلے اور ان کو سبز باغ دکھا (حقیقت یہ ہے کہ )شیطان کے وعدے دھوکے کے سوا اور کچھ نہیں ہوتے۔
لیکن یہ یاد رہے ، جو تیرے ہیں ، مجھے ان کی ضرورت نہیں ، وہ سب تم لے جاؤ، لیکن جو میرے ہیں وہ تیرے جال میں قطعاً نہیں آئیں گے۔
﴿إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ إِلَّا مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغَاوِينَ﴾ (پ۱۴۔الحجر ع۲)
اے آدم ہوشیار،ہوشیار، شیطان کے ان مکروہ ہتھکنڈوں اور منصوبوں سے آدم کو اللہ تعالیٰ نے مطلع فرما دیا کہ : ہشیار ہوجاؤ!
﴿فَقُلْنَا يَاآدَمُ إِنَّ هَذَا عَدُوٌّ لَكَ وَلِزَوْجِكَ فَلَا يُخْرِجَنَّكُمَا مِنَ الْجَنَّةِ فَتَشْقَى﴾ (پ۱۶۔ طہٰ ع۷)
تو ہم نے (آدم سے)کہا کہ اے آدم یہ (ابلیس)آپ کا اور آپ کی بیوی کا دشمن ہے تو ایسا نہ ہو