کتاب: محدث شمارہ 43 - صفحہ 10
إِلَّا۲؎ إِبْلِيسَ۳؎ أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ
کے سب)جھکے پڑے اس نے نہ مانا اور شیخی میں آگیا اور (وہ دراصل)نافرمانوں میں سے تھا۔‘‘
_______________________________________
اسے جنت مل گئی، مجھے اس کا حکم ہوا تو میں نے نافرمانی کی جس کے نتیجے میں مجھے دوزخ ملا۔
اذا قرأ ابن آدم السجدۃ فسجدا عتزل الشیطٰن یبکی و یقول یا ویلہ امر ابن آدم بالسجود فسجد فلہ الجنۃ و امرت بالسجود فعصیت فلی النار (رواہ احمد و مسلم عن ابی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ )
اس سے معلوم ہوا کہ ملائکہ کو اسی سجدہ کاکہا گیا تھا جس کا اب انسان سے کہا گیا ہےمگر اس فرق کے ساتھ کہ خدا کو جو سجدہ ہوتا ہے، وہ سجدہ عبادت کہلاتا ہے اور جو فرشتوں سےکہا گیا ،وہ سجدہ تعظیمی تھا۔ باقی رہی غیر خدا کو سجدہ کی سنگینی کی بات؟ سو یہ صرف اس لیے تھی کہ خدا کو پسند نہیں تھا ،اگر وہ خود کہہ دے کہ یوں کرو تو پھر اس سنگینی کا اور کوئی محرک باقی نہیں رہتا، جو تھا اسے فی الحال ملتوی کردیا گیا تھا کیونکہ غیر کو سجدہ نہ کرنے کا حکم بھی اسی کا تھا، اب کرنےکو کہا ہے تو وہ بھی اسی کا حکم ہے(جیسے کسی کو قتل کرنا سنگین جرم ہے مگر جہاد کے میدان میں ایک نہیں ہزاروں کو موت کے گھاٹ اتار دینا، عظیم عبادت بن جاتا ہے۔
اس کے علاوہ آدم اور فرشتوں کا یہ واقعہ ،عالم ارواح کی بات ہے اور فرشتوں کا سجدہ بھی ان کے اپنے شایان شان بات تھی جس کی ہوبہو تصویر پیش کرنا ہمارے لیےمشکل ہے۔ ہاں جو متجددین ’’سجدہ‘‘ کے تصور سے بدک رہے ہیں وہ صرف غیراللہ کے سلسلے میں نہیں بدک رہےبلکہ اللہ کے سلسلے میں بھی اس سے شرماتے ہیں اور وہ بھی صرف ٍذہنی عیاشی کی حد تک ایسا کہتے اور سوچتے ہیں ، ورنہ نفس و طاغوت کے حضو ر جس ذلیل انداس میں وہ سجدہ ریز ہیں ، اس کا کچھ نہ پوچھیئے۔
۲؎ إِلَّا (مگر ، سوا)یہ استثناء منقطع ہے۔ کیونکہ ابلیس جن ہے فرشتہ نہیں ہے۔
۳؎ إِبْلِيسَ (شیطان)ابلیس (افعیل)ابلاس سے ماخوذ ہے جس کے معنی ہیں ایک ایسا حزن و ملال جوخیر اور عنایات ربی سے بالکلیہ مایوس اور ناامیدی کا نتیجہ ہو۔ یہ شیطان کا اسم علم ہے۔ الابلاس الحزن المعترض من شدۃ ایاس منہ اشتق ابلیس (مفردات)
شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ:
ان ملائکہ کے مدمقابل ایک اور گروہ ہے جن کے کام میں ہلکا پن طیش اور خیر کے منافی افکار ہوتے ہیں اور وہ متنفن (گلے سڑے)اور تاریک بخارات (خبیث عناصر۔ تفہیمات ص۱؍۲۳۹)سے پیدا