کتاب: محدث شمارہ 42 - صفحہ 47
روح پرور ثابت ہوتا ہے۔ اس سے صرف تحریک کو سمجھنے میں مدد نہیں ملتی، بلکہ ہر انسان کو اپنی ذمہ داریوں فرائض، ایمانی تقاضوں ، اسلامی نظامِ حیات اور حکومتِ الٰہیہ کے خصائص کی تفصیل بھی سامنے آجاتی ہے۔ کتاب کا نام ’’سر محفل‘‘ کچھ جاذب نہیں معلوم ہوتا۔ اس قسم کے عنوان رسوائے زمانہ دانشوروں کے پامال عنوان ہیں ، خدارا! جدید تہذیب کی ظلمات آفریں چکا چوند پہ نہ چائیے،یہ بہت ہی گندے اڈے ہیں ۔ اسلاف کے طریق کار اور اندازِ فکر کے احیاء کی کوشش کیجئے۔ اس کے علاوہ! دیباچہ میں کتاب کا مکمل تعارف، پس منظر اور اس سلسلے کی دوسری ضروری معلومات پیش کرنے کا اہتمام بھی فرما لیں تو تشنگی نہ رہے۔ جہاں تک ترجمہ اور کتاب کی افادیت کا تعلق ہے وہ گو ان تمہیدوں کی محتاج نہیں ہے۔ تاہم قاری کے غیر شعوری سوالات کی تسکین بھی ضروری ہے۔ (۶) ابواب الصرف (مع مجموعہ) : حضرت حافظ محمد بن بارک اللہ لکھوی رحمۃ اللہ علیہ صفحات : ۱۱۶ قیمت : ۴ روپے پتہ : اسلامی اکادمی۔ ناشران کتب۔ ۴۰ اردو بازارلاہور۔ علم صرف، عربی علوم کا باب اول ہے، اس کے بغیر الفاظ کی پہچان ممکن نہیں ہے، صیغوں (الفاظ)کا مادہ، ان کے مختلف تغیرات، اقسام، مجرد، مزید کی بحثیں اور خصائص کی ساری تفصیلات کا ماخذ یہی علم ہے۔ اس موضوع پر بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں ، لیکن ’’ابواب الصرف‘‘ اپنے باب میں لاجواب کتاب ہے۔ پہلے ثلاثی مجرد کے چھ (ابواب)کی گردانیں دی گئی ہیں ، ماضی مضارع وغیرہ کی الگ الگ۔ پھر ثلاثی مزید فیہ کا ذکر ہے۔ پہلے سب کی صرف صغیر پیش کرتے ہیں ، پھر صرف کبیر۔ مہموز معتل، لفیف، مضاعف وغیرہ کی تفصیل پوری پوری دی ہے۔ اس کے ہمراہ تین رسالے اور ہیں زبدہ جواناں موئی اس میں شکل صیغوں کا حل ہے (ص۹۷)اس کے بعد تشحیذ الاذہان ہے (ص ۱۰۰)اس کا بھی وہی حال ہے، ذہن کو جلا دینے کے لئے بڑی دلچسپ مشقیں ہیں ، پھر منشعب منظوم فارسی (ص ۱۰۷ ہے۔ اس میں صرف کی اونچی کتابوں کے قوانین کو منظوم کیا گیا ہے۔