کتاب: محدث شمارہ 42 - صفحہ 19
چالیس سال عمر ان کو دے دی اور یہ لکھ کر فرشتوں کو گواہ بنایا۔ جب فرشتہ روح قبض کرنے آیا تو کہا چالیس سال ابھی باقی ہیں ، انہوں نے ان کو یاد دلایا کہ آپ نے اپنے بیٹے کو دے دی تھی، تو انہوں نے کہا: کب؟ چنانچہ اللہ نے وہ دستاویز دکھا دی۔ تاہم دونوں کی عمر ویسے رہنے دی، سو سال حضرت داؤد کی اور ہزار سال حضرت آدم کی۔ اول من جحد اٰدم قالھا ثلث مرات ان اللّٰه عزوجل لما خلقہ، مسح ظھرہ فاخرج فدیتہ فعوضھم علیہ فراٰی فیھم رجلا یزھر فقال رب زد فی عمرہ قال لا الا ان تزیدہ انت من عمرک، فزادہ اربعین سنۃ من عمرہ فکتب اللّٰه تعالٰی علیہ کتابا واشھد علیہ الملٰئکۃ فلما اراد ان یقبض روحہ قال انہ بقی من اجلی اربعون سنۃ فقیل لہ انک قد جعلتھا لابنک داؤد قال فجحد قال فاخرج اللّٰه الکتاب واقام علیہ البینۃ فاتمھا لداؤد مائہ سنۃ واتمھا لادم عمرہ الف سنۃ (رواہ احمد عن ابن عباس) موارد والظمان میں ہے کہ مٹھی میں اللہ نے ان کو آپ کی ذریت دکھائی، جن کے ماتھے پر ان کی عمریں بھی لکھی تھیں (موارد الظمّان ص ۵۰۹) بعض روایات میں آتا ہے کہ حضرت آدم بہشت میں اداس اداس رہنے لگے، پھر سو گئے، جاگے تو سرہانے ایک عورت بیٹھی جسے اللہ نے اس کے پہلو سے پیدا کیا تھا۔ عن ابن عباس وابن مسعود و ناسٍ من الصحابۃ قال لما سکن ادم الجنۃ کان یمشی فیھا وحشاً لیس لہ زوج یسکن الیھا فتام نومۃ فاستیقظ واذا عند واسم امرأۃ قاعدۃ خلقھا اللّٰه من ضلعہ ( فتح القدیر للشوکانی عن البیھقی وغیرہ) قرآن حمید سے اتنا تو مترشح ہوتا ہے کہ بیویاں مردوں کے لئے تسکینِ خاطر کا سامان ہے۔ ﴿خَلَقَ لَکُمْ مِنْ اَنْفُسِکُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْکُنُوْٓا اِلَیْھَا وَجَعَلَ بَیْنَکُمْ مَوَدَّۃً وَّرَحْمَۃً ﴾ (پ۲۱۔ روم ع۳) بخاری شریف میں ہے کہ عورت پسلی سے پیدا ہوئی ہے۔ فَاِنَّ الْمَرأۃَ خُلِقَتَ مِں ضِلْعٍ (کتاب النبیاء باب قول اللّٰه تعالیٰ: وَاِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیْ جَاعِلٌ) ضلع: پہلو، پہلو کی پسلیوں اور میلان کو ضلع کہتے ہیں : جمہور کا یہی نظریہ ہے کہ حواء کا ظہور آدم کی پسلیوں سے ہوا؟ وہ کیسے؟ کیفیت معلوم نہیں ہے۔ پہلو کی پسلیوں کو اس کے لئے کیوں انتخاب