کتاب: محدث شمارہ 41-40 - صفحہ 5
فرمایا: ایسے لوگ سو بار مسلمان کہلائیں ، اصل میں مسلمان نہیں ہیں ۔
﴿وَمَا اُوْلٰٓئِکَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ﴾ (پ۱۸۔ النور۔ ع۶)
کیوں ؟ وجہ؟ فرمایا: یہ لوگ خدا سے مطلب کا معاملہ کرتے ہیں ، ایمان کا نہیں کرتے۔
﴿وَاِذَا دُعُوْا اِلَی اللّٰہِ وَرَسُوْلِه لِيَحْكُمَ بَيْنَھُمْ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْھُمْ مُّعْرِضُوْنَ. وَاِنْ يَّكُنْ لَّھُمْ الْحَقُّ يَاْتُوْا اِلَيْهِ مُذْعِنِيْنَ ﴾(پ۱۸۔ النور۔ ع۶)
اور جب ان کو خدا اور اس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تاکہ وہ ان کے درمیان فیصلہ فرمائیں تو بس ان میں سے ایک فریق منہ پھیر لیتا ہے۔ اگر ڈگری ان کے حق میں ہو تو (پھر)کان دبائے رسول کی طرف دوڑے (چلے)آتے ہیں ۔
سورت حج میں اس شکوے کا یوں اظہار فرمایا کہ: ایک طرف ہو کر کھڑا ہو جاتا ہے، اگر بات مطلب کی آگئی تو پکا مسلمان ورنہ تو کون میں کون؟
﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْْ یَّعْبُدُ اللّٰہَ عَلٰي حَرْفٍ فَاِنْ اَصَابَه خَيْرَ نِ اطْمَأَنَّ بِه وَاِنْ اَصَابَتْهُ فِتْنَةُ نِ انْقَلَبَ عَلٰي وَجْھِه خَسِرَ الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ﴾(پ۱۷۔ الحج۔ ع۲)
اور لوگوں میں کوئی کوئی ایسا بھی ہے جو خدا کی عبادت اور غلامی بجا لاتا ہے (مگر)ایک طرف کھڑے ہو کر، اگر اس کو کچھ فائدہ پہنچ گیا تو اس کا دل ٹھنڈا ہو گیا، اگر آزمائش والی کوئی مصیبت آپڑی تو جدھر سے آیا تھا ادھر ہی کو الٹا لوٹ گیا۔
راہِ حق میں لینے کے بجائے دینا پڑ گیا یا سکھ کے بجائے دکھ آگیا تو ان کو رونا پڑ جاتا ہے، اگر حق کا یہ کارواں کامیاب رہا تو آگے بڑھ بڑھ کر دکھاتے ہیں کہ ہم بھی تو تمہارے ساتھ تھے۔
﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ فَإِذَا أُوذِيَ فِي اللَّهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللَّهِ وَلَئِنْ جَاءَ نَصْرٌ مِنْ رَبِّكَ لَيَقُولُنَّ إِنَّا كُنَّا مَعَكُمْ ﴾ (پ۲۰۔ العنكبوت۔ ع۱)
اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو (منہ سے تو)کہہ دیتے ہیں کہ ہم اللہ پر ایمان لائے، پھر جب ان کو (راہِ خدا میں )کوئی تکلیف پہنچ جاتی ہے تو وہ لوگوں کی ایذا دہی کو عذابِ خدا کی طرح (ناقابل برداشت مصیبت بنا لیتے ہیں )اور اگر تمہارے رب کی طرف سے مدد آپہنچے تو کہنے لگ جاتے ہیں ہم بھی تو تمہارے ساتھ تھے۔
فرمایا: اگر ان پر فضل و کرم کی جل تھل کر دیتے ہیں تو پھولے نہیں سماتے، اگر اپنی غلط کاریوں کی وجہ سے ان پر کوئی افتادہ آپڑے تو دل توڑ کر بیٹھ جاتے ہیں ۔
﴿وَاِذَا اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً فَرِحُوْا بِھَا وَاِنْ تُصِبْھُمْ سَيِّئَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْھِمْ اِذَا