کتاب: محدث شمارہ 41-40 - صفحہ 48
گرانبارِ احسان ہو رہے ہیں ۔ حضرت سعد رضی اللہ عنہ سابقون اوّلون میں سے ہیں اور ان دس صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ایک ہیں جن کو لسانِ رسالت نے ان کی زندگی ہی میں مغفرت اور جنت کی بشارت دے دی تھی۔ بدر سے لے کر حنین تک انہوں نے ہر معرکہ میں سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت کا حق ادا کیا اور پھر ایک دن چشمِ فلک نے انہیں اس جانباز لشکر کی قیادت کرتے دیکھا۔ جس نے کجکلاہِ ایران کا تخت الٹ کر آتشکدۂ فارس کو ہمیشہ کے لئے سرد کر دیا۔ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو بارگاہِ رسالت سے مرد صالح کا عظیم لقب مرحمت ہوا تھا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی بدولت وہ مستجاب الدعوات ہو گئے تھے۔ ان کا چمنِ اخلاق عشقِ رسول، خشیتِ الٰہی، غیرت دینی، تحمل، شدائد، زہد و تقویٰ، تواضع، ایثار اور سخاوت جیسے گلہائے رنگا رنگ سے آراستہ تھا۔ اِسے حالات کی ستم ظریفی کہیے یا کچھ اور کہ اتنے بلند مرتبہ اور جامع کمالات و صفات صاحبِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر اردو میں اس سے پہلے کوئی مستقل کتاب شائع نہیں ہوئی تھی۔ چنانچہ طالب ہاشمی نے یہ کتاب لکھ کر اس کمی کو بطریقِ احسن پورا کر دیا ہے۔ فاضل مٔولف ایک گوشہ نشین ادیب ہیں اور گزشتہ تیس سال سے نہایت خاموشی کے ساتھ دین و اخلاق اور اردو زبان کی خدمت کر رہے ہیں ۔ تاریخ و سیرت ان کا خاص موضوع ہے۔ اور اب تک ان کی متعدد تاریخی کتابیں شائع ہو کر اربابِ علم سے خراجِ تحسین وصول کر چکی ہیں ۔ زیرِ نظر کتاب انہوں نے بڑی تحقیق و تفحص اور محبت و عقیدت کے ساتھ قلم بند کی ہے اور حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی ولولہ انگیز داستانِ زندگی کے ہر گوشے پر بڑے دلکش انداز میں روشنی ڈالی ہے۔ زبان شستہ اور اندازِ تگارش نہایت دلآویز ہے۔ بعض مقامات پر تو شدّت تاثر سے آنکھیں نم ہو جاتی ہیں ۔ کتاب کی دلچسپی شروع سے اخیر تک قائم رہتی ہے کیونکہ اس میں کسی مقام پر بھی پیوست غالب نہیں ہونے پائی۔ فاضل مؤلف نے واقعات کی ترتیب و تبویب میں بھی بڑے سلیقے سے کام لیا ہے، کتاب کا دیباچہ ملک کے بزرگ ترین صحافی ملک نصر اللہ خاں عزیز صاحب نے لکھا ہے۔ یہ دیباچہ بڑا جاندار اور وقیع ہے اور کتاب کے شایانِ شان ہے ایسی کتابوں کی نشر و اشاعت اس وقت ملک کی اہم ترین ضرورت ہے کیونکہ ہمارے خیال میں ان کا مطالعہ قوم کے جذبۂ عمل کے لئے مہمیز ثابت ہو سکتا ہے۔ جناب طالب ہاشمی ہدیۂ تبریک کے مستحق ہیں کہ انہوں نے اپنا قلم ایسی پاکیزہ کتابیں لکھنے کے لئے وقف کر رکھا ہے۔ فجزاہ اللّٰه خیر الجزا! کتاب میں کہیں کہیں کتابت کی غلطیاں کھٹکتی ہیں ۔ امید ہے آئندہ ایڈیشن میں ان کی تصحیح کر دی جائے گی۔