کتاب: محدث شمارہ 41-40 - صفحہ 26
’’وسیلوں ‘‘ میں تو اہل جاہلیت کو بڑا ہی رسوخ حاصل تھا، مکے اور مدینے کے عالیشان مقابر ان کی اِسی ’وسیلہ پرستی‘ اور وسیلہ جوئی کی آماجگاہیں تھیں ، جن کے مسمار کرنے کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اور حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت اسدی کو حکم دیا تھا (مسلم)اگر اس کے بعد بھی خدا نے دنیا کو پھر اِسی ’’الوسیلہ‘‘ کی طرف دعوت دی ہے تو بات ہماری سمجھ سے بالا تر ہے؟ کیونکہ وہ لوگ فرشتوں وغیرہ کے حضور اپنا خراجِ عقیدت پیش کر کے ان کو خدا کے حجور اپنا ’وسیلہ ہی تو بناتے تھے، چنانچہ قرآن نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ کہتے ہیں ۔
﴿مَا نَعْبُدُھُمْ اِلَّا لِیُقَرِّبُوْنَآ اِلَی اللّٰہِ زُلْفٰی ﴾(پ ۲۳۔ زمر۔ ع۱)
کہتے ہیں ہم تو انہیں صرف اتنی بات کے لئے پوجتے ہیں کہ یہ ہمیں اللہ کے پاس نزدیک کر دیں ۔ (احمد رضا خاں کا ترجمہ)
بہرحال ہمارے نزدیک ’’وَابتَغوا اِلَیْهِ الْوَسِيْلَة‘‘ کا مفہوم وہی ہے جو حضور نے بتایا ہے کہ وہ بہشت میں خدا سے قریب ر اور سب سے اونچا مقام ہے یا یہ کہ سچی پیاس کے ساتھ اور نہایت شیفتگی کے عالم میں اس کی اطاعت کی جائے تاکہ ’محمدی الوسیلۃ‘ ہاتھ آجائے۔
علامہ سخاوی (ف ۹۰۲ھ)نے امام ماوردی اور امام ابو الفرج سے نقل کیا ہے کہ حضرت ابو زید الوسیلہ کے معنی ’’المحبة‘‘ كے كيا کرتے تھے یعنی خدا سے محبت کی جائے۔
والقول الثانی انھا المحبة اي تحببوا الي اللّٰه (القول البديع)
اس کا بھی حاصل یہی ہے کہ صرف اس کی تلاش ہی مطلوب و محبوب ہو کیونکہ ’’الوسیلہ‘‘ کا مقام انہیں مل سکے گا جو عشاقِ برحق ہیں ، اور ان کے لئے خدا سے دوری ناقابلِ برداشت ہے۔ خدا سے دور رہ کر جن کا گزارہ ہو سکتا ہے یا جو لوگ خدا سے ورے ورے کے بدعی وسیلوں سے بہل سکتے ہیں ، ان کے لئے تو ’الوسیلہ‘ جیسے مقامِ رفیع کی ضرورت ویسے بھی نہیں رہتی۔
دوسری آیت: ﴿اُوْلٰٓئِکَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ يَبْتَغُوْنَ اِلٰي رَبِّھِمْ الْوَسِيْلَةَ اَيُّھُمْ اَقْرَبُ﴾ (پ۱۵۔ بني اسرائيل۔ ع۶)
یہ لوگ کہ جن کو مشرکین پکار رہے ہیں وہ خود ہی اپنے رب کی طرف ذریعہ ڈھونڈھ رہے ہیں کہ ان میں کونسا زیادہ مقرب بنتا ہے۔
بخاری میں ہے کہ حضرت ابنِ مسعود ری اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں : کہ یہ آیت جماعتِ عرب کے حق میں نازل ہوئی جو جنات کے ایک گروہ کو پوجتے تھے اور وہ جنات اسلام لے آے اور ان کے پوجنے والوں کو خبر نہ ہوئی۔ (کنز الایمان احمد رضا خاں )