کتاب: محدث شمارہ 4 - صفحہ 47
کے سامنے ہیچ ہیں ۔ محقق طوسی ۵۹۷ھ (۱۲۳۵) کو طوس میں پیدا ہوا۔ بغداد میں ۶۷۲ھ کو فوت ہوا۔ محقق طوسی بیک وقت ریاضی دان، طبیب اور فلسفی تھا۔ اس نے ۷۷ کتابیں تالیف کیں جو صدیاں گزرنے کے باوجود ایک دنیا کو ورطۂ حیرت میں ڈالے ہوئے ہیں ۔ محقق طوسی نے ساتویں صدی ہجری کے وسط میں حجاج بن یوسف اور ثابت بن قرہ کے ترجموں سے مبادیات کا وہ ایڈیشن مرتب کیا جو آج مدارسِ عربیہ میں شامل نصاب ہے۔ مقدمہ میں رقمطراز ہے ’’جب میں المحبطی (فلکیات کی کتاب) کے ترجمہ سے فارغ ہوا تو میں نے مناسب سمجھا کہ اقلیدس کی مبادیات کو مرتب کروں ۔۔۔۔ اور اس میں ضروری اضافے کروں ۔۔۔۔ حجاج اور ثابت کے نسخوں میں جو اصل ترجمہ ہے اسے بعد کے اضافوں سے ممتاز کروں ۔‘‘ ساتویں صدی ہجری ہی میں ایک اور ریاضی دان محی الدین یحییٰ بن ابی یشکر المغربی نے ایک کتاب ’’تحریر اقلیدس۔۔۔۔ فی اشکال الہندسہ‘‘ مرتب کی۔ فارسی تراجم:۔ ساتویں صدی ہجری میں علامہ قطب الدین شیرازی (م ۷۱۰ھ) نے مبادیات کو فارسی میں منتقل کیا۔ دوسرا ترجمہ خیر الہ مہندس ہندی کا ہے جو انہوں نے ۱۱۴۴ھ میں ’’تقریر التحریر‘‘ کے نام سے کیا۔ خیر اللہ مہندس محمد شاہ اول (م ۱۷۴۸ / ۱۱۶۰ھ) کے زمانے میں معروف ہندوستانی ریاضی دان اور منجم تھا۔ راجہ دھیراج جے سنگھ والئی جے پور نے رصد گاہ کی تعمیر کے لئے خیر اللہ ہی کو چُنا تھا۔ موصوف نے تقریر التحریر کے علاوہ ۱۱۶۱ھ میں اسی موضوع پر ’’تقریب التحریر‘‘ قلمبند کی۔