کتاب: محدث شمارہ 4 - صفحہ 40
کے بارے میں اسلام کی صحیح رائے پیش کریں ، جہاں تک اسلام کو سرمایہ داری یا اشتراکیت سے متصف کرنے والوں کے بزعم خویش نیک اور عمدہ مقصد کا تعلق ہے (وہ مناسب نہیں ) اور جس طرح بعض اسلامی ادیبوں میں سے ایک نے اپنی کتاب کے مقدمے میں اسلامی اشتراکیت کی صراحت کرتے ہوئے یوں لکھا ہے: یہ اصطلاح (اسلامی سوشلزم) عوام میں مقبول عام ہو گئی ہے، لہٰذا میری مراد اس سے عوام کو اپنی طرف مائل کرنا ہے۔ پس اسی لئے میں نے اس لفظ کو اسلام کے ساتھ نتھی کر دیا ہے۔۔۔ یہ تو ایک بڑی انوکھی بات ہے، صرف انوکھی ہی نہیں ، بلکہ عجیب و غریب بھی ہے!!۔۔۔ (کیا میں پوچھ سکتا ہوں ؟) اگر بالفرض لفظ نصرایت اور یہودیت بھی عوام میں محبوب ہو جائیں ۔ تو کیا یہ جائز ہو گا کہ ہم اسلام کو ان الفاظ سے بھی پیوند کر دیں اور یوں کہیں ’’اسلامی نصرانیت‘‘ یا ’’اسلامی یہودیت‘‘۔۔۔ سبحانک ھٰذا بھتانٌ عظیم، (ترجمہ: ’’یہ بہت بڑا بہتان ہے۔ پروردگار! تیری ذات ہی پاک ہے۔‘‘)
٭ اے مسلمانو! اے مومن نوجوانو! ان وسیسہ کاریوں اور ان ناموں (سوشلزم اور سرمایہ داری) کو مکمل طور پر ذہن نشین کر لو جن کے ذریعے وہ حقیقتِ اسلام سے نفرت دِلانے، اس کی حاکمیت کو مٹانے اور اسلام کو زندگی کی کشمکش سے الگ کرنے کی سازشیں کرتے ہیں ۔۔۔ اور تم اچھی طرح جان لو کہ اسلام، وہی اسلام ہو، جس کی قرآن مجید اور سنت صحیحہ میں وضاحت موجود ہے۔ اور اس اسلام سے جو بھی رو گردانی کر یگا۔ وہ دنیا و آخرت میں ذلیل و رسوا ہو گا۔ وما توفیقی الا باللّٰه العلی العظیم۔
وآخر دعوانا ان الحمد للّٰه رب العالمین