کتاب: محدث شمارہ 4 - صفحہ 37
(۴) سیاسی حالت یا طرزِ حکومت:
کمیونزم کی بنیاد پرولتاری ڈکٹیٹر شپ[1] پر قائم ہے۔ مراد یہ ہے کہ کسان اور مزدور زندگی کے تمام شعبوں پر حکومت کرتے ہیں اور کمیونسٹوں کے علاوہ کو بھی یہ حقو نہیں ہے کہ وہ اپنی رائے کا اظہار کرے، گورنمنٹ کے فیصلوں پر تنقید کرے یا یہ امید رکھے کہ حکومت میں کوئی شخص اس کی رائے کو بھی پیش کرے۔ یہ ایسا جرم ہے جس کی سزا موت ہے اور جس کو اس تیزی سے عملی جامہ پہنایا جاتا ہے کہ اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔۔۔۔ مختصر مگر جامع نکات سے ان دونوں مذہبوں کے بارے میں یہ بات واضح ہے کہ ان کا دائرہ اختیار صرف معاشی نظام اور اس کے احکام تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ دوسرے شعبہ ہائے زندگی سے متعلق بھی بحث کرتے اور ان کے لئے ضروری احکامات جاری کرتے ہیں ۔
’’سرمایہ داری‘‘ اور ’’اشتراکیت‘‘ کو صرف اقتصادی نظامِ تسلیم کرنے کی غلطی، گمان باطل کا نتیجہ ہے اور بہت سے لوگ حتیٰ کہ علمائ حضرات اور مسلم مصنفین کی ایک جماعت بھی اسی رو میں بہہ گئی ہے۔ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ اسلام کو ’’سرمایہ داری‘‘ یا اشتراکیت کا نقیب کہنا یا اسے ’’سرمایہ دارانہ اسلام‘‘ یا ’’اسلامی اشتراکیت‘‘ کا نام دنیا اسلام کی تحقیر اور تذلیل کے مترادف ہے۔ اور اسلام کے متعلق اس قسم کی حاشیۂ آرائی ان اسلامی حقائق پر عدم غور و فکر کا نتیجہ ہے۔جن کے بارے میں چاہئے یہ تھا کہ ان کی اچھی طرح تحقیق کی جاتی، پھر اس علمی تحقیق اور واضح دلائل و براھین کی روشنی میں اسلام کے بارے میں کوئی فیصلہ صادر کیا جاتا۔
شاید کوئی یہ کہے:۔ کہ اسلام کے بارے میں یہ جلد باز جو کبھی ’’اشتراکیت‘‘ کے نام کے ساتھ اس کی تذلیل کرتے ہیں اور کبھی ’’سرمایہ داری‘‘ سے منسوب کر کے اس کی توہین کے مرتکب ہوتے ہیں ۔ شاید وہ حسنِ نیت کے مفروضے پر ہی اپنے خیالات کی بنیاد رکھتے ہیں تو نیتوں کو تو اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتے ہیں لیکن اس قسم کی دیدہ لیری جس سے اسلام کی تذلیل ہو اور اس کو ایسے ناموں اور نظریات سے منسوب کیا جائے جو اسلامی احکام سے کلیۃً متعارض ہیں ۔ بہت بڑی جسارت ہے جس کو حسنِ نیت کے نام نہاد دعوے کی بنا پر جائز تسلیم نہیں کیا جا سکتا، بلکہ یہ ایسے نظریات ہیں جن کو احمق کافروں کے ہاتھوں نے ترتیب دیاہے اور اپنے شیطانی ودماغوں جھوٹی ملمع کاری کے ذریعے خود تسلیم کیاہے، کیونکہ اِس طرح اسلام کو مسخ کرنے اور اس کے اُن سچے اور
[1] پرولتاری ڈکٹیٹر شپ سے مراد مزدور راج ہے جس میں ایک پارٹی کی حکومت ہوتی ہے اور پارٹی کا ہر فیصلہ قانون ہوتا ہے، جس کے سامنے عوام کو دم مارنے کی اجازت نہیں ہوتی۔