کتاب: محدث شمارہ 4 - صفحہ 19
ویقوی قرأۃ الفاتحۃ خلف الامام اٰہ
اور قوت دیتے تھے پڑھنے سورۂ فاتحہ کو پیچھے امام کے الخ
عمدۃ الرعایۃ میں مولانا عبد الحی لکھنوی مغفور تحریر فرماتے ہیں :۔
ومنھم من تفوہ بفساد صلٰوۃ بفساد صلٰوۃ المقتدی بھا وھو قول شاذ مردود و روی عن محمد انہ استحسن قرأۃ الفاتحہ للموتم فی الشریۃ وروی مثلہ عن ابی حنیفۃ صرح بہ فی الھدایۃ والمجتبٰی شرح مختصر القد وری وغیر ھما وھذا ھو مختار کثیر من مشائخنا وعلی ھذا فلا یستنکر استحسانھا فی الجھریۃ ایضاً اثنائ سکتات الامام بشرط ان لا یخل بالاستماع الخ
اور بعض فقہا میں وہ شخص ہے کہ بحواس کی ہے اس نے ساتھ فاسد ہونے نماز مقتدی کے بسبب قرأۃ فاتحہ کے اور یہ قول شاذ و مردود ہے اور روایت کیا گیا ہے امام محمد رحمہ اللہ سے یہ کہ مستحسن جانا ہے انہوں نے پڑھنا سورۂ فاتحہ کا واسطے مقتدی کے نماز آہستہ میں اور روایت کیا گیا ہے مثل اس کے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے تصریح کی اس کی ہدایہ و مجتبیٰ شرح مختصر قدوری میں اور یہ مختار اکثر مشائخین ہمارے کا ہے اور بنا بر اس کے پس نہیں انکار کیا جا سکتا مستحسن ہونا سورۂ فاتحہ کا پڑھنا نمازِ جہریہ میں بھی درمیان سکتات امام کے بشرطیکہ مخل نہ ہو سننے میں ۔
ایجنسی کمیشن
ایجنٹ حضرات کو حسب ذیل کمیشن دیا جاتا ہے:
ماہانہ ۲۵ عدد سے کم پر ۲۵%
ماہانہ ۲۵ یا اس سے زائد پر ۳۳%
بقیہ تفصیلات براہِ راست خط و کتابت سے طے کریں ۔ (ادارۂ محدث)