کتاب: محدث شمارہ 4 - صفحہ 11
کتب شریعت میں اور جو کوئی دعویٰ کرے ناخن چومنے کی سنت ہونے کا اس پر واجب دلیل لانا۔
سوال:
دعا بعد الاذان میں لفظ والدرجۃ الرفیعۃ کی اصل ہے یا نہیں ؟
جواب:
نہیں ۔ رد المحتار کے صفحۃ ۴۱۳ میں شرح منہاج ابن حجر سے نقل کیا ہے:
وزیادۃ والدرجۃ الرفیعۃ وختمہ بیا ارحم الراحمین لا اصل لھما
یعنی زیادہ کرنا لفظ والدرجۃ الرفیعۃ کا اور ختم کرنا اس کا لفظ یا ارحم الراحمین کے نہیں اصل ہے واسطے ان دونوں کے۔
سوال:
نماز میں نیت زبان سے کرنا بدعت ہے یا نہیں ؟
جواب:
بدعت ہے۔ چنانچہ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ جلد اول مکتوب صد و ہشتا دو ششم ۱۸۶ میں تحریر فرماتے ہیں :۔
’’وہم چنیں ست آنچہ علما در نیت نماز مستحسن داشتہ اند کہ باوجود ارادۂ قلب بزبان نیز باید گفت و حالانکہ ازاں سرور علیہ وعلی آلہ الصلوٰۃ والسلام ثابت نشدہ نہ بروایت صیح و نہ بروایت ضعیف و نہ از اصحاب کرام رضی اللہ عنہم و تابعین عظام رحمہ اللہ علیہم کہ بزبان نیت کردہ باشند بلکہ چوں اقامت مے گفتند تکبیر تحریمہ مے فرمودند پس نیت بزبان بدعت باشد آہ۔‘‘
اور مولانا محمد عبد الحی رحمہ اللہ نے عمدۃ الرعایہ میں لکھا ہے:۔
احدھما الاکتفائ بنیۃ القلب وھو مجزی اتفاقا وھو الطریقۃ المشروعۃ الماثورۃ عن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم واصحابہ فلم ینقل عن احد