کتاب: محدث شمارہ 38 - صفحہ 16
اہلِ زمین کے لئے بخشش اور مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ ﴿ وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِمَنْ فِی الْاَرْضِ﴾ (شوری)﴿ وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ﴾ (مومن) مومنوں کی مدد کرتے ہیں ﴿وَاَيَّدَه بِجُنُوْدٍ لَّمْ تَرَوْھَا﴾ (توبہ) ﴿اَلَنْ يَّكْفِيَكُمْ اَنْ يُّمِدَّكُمْ رَبُّكُمْ بِثَلٰثَةٍ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِكَةِ مُنْزَلِيْنَ﴾. (آل عمران)
ثابت قدم مسلمانوں پر ان کا نزول جاری رہتا ہے اور ان کو پیامِ بشارت سے نوازتے رہتے ہیں: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَیْھِمُ الْمَلٰٓئِکَةُ اَلَّا تَخَافُوْا وَلَا تَخْزَنُوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّةِ ﴾(حم السجده) انبياء كے لئے بشارت لاتے ہیں۔ ﴿اَنَّ اللّٰہَ یُبَشِّرُکِ بِیَحْیٰی﴾ (آل عمران)
وہ حاملین عرش ہیں﴿الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ ﴾(مومن) ﴿ وَیَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّکَ فَوْقَھُمْ یَوْمَئِذٍ ثَمٰنِيَة﴾ (الحاقة) اورکچھ عرش کے ارد گرد رہتے ہیں: وَمَنْ حَوْلَه (مومن) انبياء اور ان کے سلسلے کے ’سلسلۂ پیامات‘ کی نگرانی اور حفاظت کرتے ہیں تاکہ سلسلہ بے داغ رہے۔ ﴿ فَاِنَّه يَسْلُكُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِه رَصَدًا. لَيَعْلَمَ اَنْ قَدْ اَبْلَغُوْا رِسٰلٰتِ رَبِّھِمْ﴾ (الجن)
اللہ کے رسول پر درود پڑھتے ہیں، آپ کی تائید و نصرت کرتے ہیں اور دعائیں دیتے ہیں: ﴿اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰٓئِكَة يُصَلُّوْنَ عَلَي النَّبِيِّ ﴾(احزاب) دعوتِ حق کے شیدائیوں اور راہیوں پر بھی ’صلوٰۃ‘ کہتے ہیں: ﴿ھُوَ الَّذِیْ یُصَلِّیْ عَلَیْکُمْ وَمَلٰٓئِکَةٌ ﴾(الاحزاب)
دوزخ پر نگران اور کارکن بھی فرشتے ہوتے ہیں ﴿وَمَا جَعَلْنَآ اَصْحٰبَ النَّارِ اِلَّا مَلٰٓئِکَةً ﴾(مدثر) یہ داروغے اپنی ڈیوٹی کے لحاظ سے غیر مداہن اور بڑے مضبوط دل والے ہیں: ﴿عَلَیْھَا مَلٰٓئِکَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ﴾ (تحريم) منکرین کو دوزخ میں دھکیلتے ہوئے کہیں گے کہ کیا تمہارے پاس خدا کے فرستادہ نہیں پہنچے تھے ﴿اَلَمْ يَاْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنْكُم﴾ْ (زمر) اعداء الله كے لئے عذاب بن كر نازل ہوتے ہيں۔ چنانچہ قومِ لوط کے سلسلے میں آکر حضرت لوط سے کہا: ﴿ھٰذَا یَوْمٌ عَصِیْبٌ﴾ (ھود) حضرات ابراہیم سے ان کے بارے میں کہا کہ ان کا برا حشر ہونے کو ہے: ﴿قَدْ جَآءَ اُمْرُ رَبِّکَ. وَاِنَّھُمْ اٰتِیْھِمْ عَذَابٌ غَیْرُ مَرْدُوْدٍ ﴾(ھود)
ملائكہ اللہ کے حکم سے جان قبض کرتے ہیں ﴿تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَھُمْ لَا يُفَرِّطُوْنَ﴾ (الانعام) ﴿ اِنَّ الَّذِيْنَ تَوَفّٰھُمْ الْمَلٰٓئِكَةُ ﴾(النساء) جب منکرین موت کی بے ہوشیوں میں پڑے ہوتے ہیں تو فرشتے ان کی طرف بڑھا کر کہتے ہیں کہ اپنی جانیں ہمیں واپس کرو اور نکال باہر کرو: ﴿ وَلَوْ تَرَیٰ اِذِا ظّٰلِمُوْنَ فِیْ غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلٰٓئِکَةُ بَاسِطُوْا اَيْدِيْھِمْ اَخْرِجُوْا اَنْفُسَكُمْ﴾ (الانعام)
اعمال نامے لكھتےہیں: ﴿اِنَّ رُسُلَنَا يَكْتُبُوْنَ مَا تَمْكُرُوْنَ﴾ (يونس) ﴿بَلٰي رُسُلُنَا لَدَيْھِمْ يَكْتُبُوْن﴾ (الزخرف)﴿ مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَيْهِ رَقِيْبٌ عَتِيْدٌ﴾۔ (سوره ق)