کتاب: محدث شمارہ 38 - صفحہ 15
فِی الْسَّمٰوٰتِ وَمَا فِیْ الْاَرْضِ مِنْ دَابَّةٍ وَالْمَلٰٓئِكَةُ﴾ (النحل)
اپنے رب کی تسبیح وتقدیس میں مصروف رہتے ہیں: ﴿یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّھِمْ﴾ (مومن)﴿ وَالْمَلٰٓئِکةُ يُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّھِمْ﴾ (شوريٰ) ﴿نَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ﴾ (بقره) وه ذکرِ حق میں نہ تھکتے ہیں نہ کسی وقت سُست پڑتے ہیں۔ ﴿ لَا یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِه وَلَا يَسْتَحْسِرُوْنَ. يُسَبِّحُوْنَ اللَّيْلَ وَالنَّھَارَ لَا يَفْتَرُوْنَ﴾ (انبياء)
وہ باوفا اور اطاعت شعار ہیں، رب کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کرتے: ﴿لَا یَعْصُوْنَ اللّٰہَ مَا اَمَرَھُمْ وَیَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ﴾ (تحریم) تعمیلِ حکم کے سوا ان کو اور کسی شے سے غرض نہیں اور نہ ہی وہ اس کے سامنے لب ہلانے کی سکت رکھتے ہیں: ﴿لَا یَسْبِقُوْنَه بِالْقَوْلِ وَھُمْ بِاَمْرِه يَعْمَلُوْنَ﴾ (انبياء) اس كے باوجود وه خدا سے سدا ڈرتے رہتے ہیں: ﴿یَخَافُوْنَ رَبَّھُمْ مِّنْ فَوْقِھِمْ وَیَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ﴾ (نحل) ﴿یُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِه وَالْمَلٰٓئِكَةُ مِنْ خِيْفَتِه﴾ (رعد) وه خوفِ خدا سے سدا کانپتے رہتے ہیں۔ ﴿ وَھُمْ مِنْ خَشْیَتِه مُشْفِقُوْنَ﴾ (انبياء)
ان کے ذمے خدا کی پیغام رسانی بھی ہے: ﴿ اَللّٰہُ یَصْطَفِیْ مِنَ الْمَلٰٓئِکَةِ رُسُلًا﴾ (الحج) خاص كر خدا اور بندے کے درمیان یہی وسائط ہیں: ﴿وَمَا کَانَ لِبَشَرٍ اَنْ یُّکَلِّمَهُ اللّٰهُ اِلَّا وَحْيًا اَوْ مِنْ وَّرَآءِ حِجَابٍ اَوْ يُرْسِلَ رَسُوْلًا فَيُوْحِيْ بِاِذْنِه مَا يَشَآءُ﴾ (شوريٰ)
ان کو خدا کی معیت اور نصرت و تائید حاصل ہوتی ہے: ﴿ اِذْ یُوْحِیْ رَبُّکَ اِلَی الْمَلٰٓئِکَةِ اِنِّيْ مَعَكُمْ﴾ (انفال) وه مسلمانوں کا دل بڑھاتے اور تثبت بخشتے ہیں: ﴿فَثَبِّتُوا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا﴾ (انفال) جو ثابت قدم رہتے ہیں، وہ مخصوص اور مناسب انداز میں ان کے لئے بشارت لے کر نازل ہوتے ہیں اور ان کی ڈھارس بندھاتے ہیں: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَیْھِمُ الْمَلٰٓئِکَةُ اَلَّا تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّةِ الَّتِيْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ﴾ (حم السجده) وه خدا كے نیک بندوں اور مجاہدوں کی نصرت کو اتر آتے ہیں: ﴿اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِيْنَ اَلَنْ يَّكْفِيَكُمْ اَنْ يُّمِدَّكُمْ رَبُّكُمْ بِثَلٰثَةِ اٰلاَفٍ مِنَ الْمَلٰٓئِكَةِ مُنْزَلِيْنَ﴾ (آل عمران) ﴿وَاَنْزَلَ جُنُوْدًا لَّمْ تَرَوْھَا﴾ (توبہ) ان کے ذریعے اپنے نبی کی مدد فرمائی:﴿ وَاَيَّدَه بِجُنُوْدٍ لَّمْ تَرَوْھَا﴾ (توبہ) ايك باڈی گارڈ کے طور پر اللہ کے نبی کے آگے پیچھے رہتے تھے:﴿ یَسْلُکُ مِنْ بَیْنَ یَدَیْ وَمِنْ خَلْفِه رَصَدًا﴾ (الجن) انبیاء کے پاس بشارت لے کر آتے رہے: ﴿فَنَادَتْهُ الْمَلٰٓئِكَةُ وَھُوَ قَائِمٌ يُصَلِّيْ فِيْ الْمِحْرَابِ اَنَّ اللّٰهَ يُبَشِّرُك﴾ (آل عمران) حسبِ جرورت انسانی لباس میں نبی اور غیر نبی کے پاس بھی تشریف لاتے رہے۔ ﴿وَاِذْ قَالَتِ الْمَلٰٓئِكَةُ يٰمَرْيَمُ﴾ (آل عمران)﴿ فَتَمَثَّلَ لَھَا بَشَراً سَوِيًّا﴾ (مريم)