کتاب: محدث شمارہ 37 - صفحہ 47
۸۔ کمیٹی کی قراردادیں کثرت رائے سے طے ہوں گی اور کوئی قرار داد تاوقتیکہ رئیس الجامعہ اس کی توثیق نہ کرے قابل نفاذ نہ ہو گی۔ ۹۔ مرکز شئون الدعوۃ سے متعلق تنظیمی قواعد کی تکمیل کروانے کا حق جامعہ کو ہو گا۔ جامعہ کی انتظامیہ کے بارے میں قرارداد کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ جامعہ کے نظام پر نظر ثانی کی جائے اور اس کو ایسے رنگ میں رنگا جائے کہ وہ اپنے اعلیٰ مقاصد کے لئے زیادہ سے زیادہ وسائل بروئے کار لا سکے۔ چنانچہ ملک میں مقیم ارکان کی ایک کمیٹی بنائی گئی جن کے اسمائے گرامی یہ ہیں: ۱۔ ڈاکٹر عبد العزیز الفدا ناظم ریاض یونیورسٹی ۲۔ ڈاکٹر احمد محمد علی ڈپٹی سیکرٹری وزارت تعلیم سعودیہ ۳۔ ڈاکٹر کامل محمد باقر پروفیسر ٹریننگ کالج ریاض یونیورسٹی یہ کمیٹی نظام کے بارے میں غور کرے اور اپنی معلومات سے جامعہ کو مطلع کرے تاکہ آئندہ جامعہ کے ساتویں اجلاس میں اس کو بطور رپورٹ اعلیٰ کونسل کے سامنے پیش کیا جائے۔ دعوتی امور کے متعلق قرار داد ۱۔ بیرونِ ملک دُعاۃ کو سہولت بہم پہنچانے کی کوشش کی جائے خواہ وہ جامعہ کے اساتذہ ہوں یا طلبہ۔ ۲۔ تبلیغ اور مبلغین سے متعلق زیادہ سے زیادہ کتابوں کو حاصل کرنے پر پوری توجہ کی جائے تاکہ طلبہ اس کا مطالعہ کر سکیں اور مستفید ہوں۔ ۳۔ مختلف زبانوں میں اسلامی کتابیں وافر مقدار میں اکٹھی کی جائیں اور وسیع پیمانہ پر دنیا کے گوشہ گوشہ میں تقسیم کی جائیں۔ ۴۔ دنیا میں اسلام کی تبلیغ و اشاعت کرنے والوں سے روابط مضبوط کیے جائیں خواہ وہ انفرادی طور پر کام کر رہے ہوں یا جماعتی طور پر، تاکہ ان کے تجربوں سے فائدہ اُٹھایا جا سکے اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی راہ ہموار ہو۔ طلباء سے متعلق تجاویز ۱۔ جامعہ کے سرپرست اور اساتذہ طلبہ کے ذہن میں صحیح عقیدہ اور ایمان مستحکم کرنے کی زیادہ سے