کتاب: محدث شمارہ 37 - صفحہ 22
مولانا انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ بخاری شریف کی طرح میں لکھتے ہیں کہ ہمارے نزدیک رویت یا شرعی نقل معتبر کا اعتبار ہے۔ تقویم کا نہیں ہے۔ فالفطر والصوم عندنا یدور بالرویة حقيقة او نقلھا المعتبر شرعا ولا عبرة عندنا بالتقويم (فيض الباري ص ۱۵۲، ج۳) قال النووي: لا يجب مما يقتضيه حساب المنجم، الصوم عليه ولا علي غيره وقال الروياني وكذا من عرف منازل القمر لا يلزمه الصوم به علي الاصح، واما الجوار؟ فقال في التھذيب لا يجوز تقليد المنجم في حسابه لا في الصوم ولا في الفطر (روية الطالبين للنووي ص ۳۴۷، ج۲) امام نووی لکھتے ہیں کہ اگر مانع ہو تو پھر ان کے قول پر عمل کرنا واجب ہے، امام ابنِ حجر عسقلانی فرماتے ہیں کہ یہ تب ہے کہ وہ اپنے مشاہدہ کی خبر دے، حالانکہ وہ اپنے علم و تحقیق کی اطلاع دیتا ہے۔ اس لئے اس پر کیسے اعتبار کیا جائے؟ الا لو شاہد والحال انه لم يشاھد فلا اعتبار اذًا (تلخيص الحبير ص ۱۸۸،۱) اصل نزاع، اختلاف مطالع کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہے کہ اس کی کیا حد ہے اور جتنی ہے، کیا شرعاً اس کا اعتبار ہے یا نہیں ہے۔ احناف کے ہاں یہ چرچا ہے کہ اس کا اعتبار نہیں ہے لیکن اس میں تفصیل ہے، جہاں چاند ہوتا ہے، اس کے آس پاس کے وہ علاقے جہاں عموماً ایک ہی وقت میں چاند دکھائی دیتا ہے یعنی قریب کے شہر اور خطوں میں اختلاف مطلع کا کوئی اعتبار نہیں، کیونکہ منٹوں اور سیکنڈوں کا اختلاف تو قریب کے شہروں میں بھی ہو جاتا ہے۔ جہاں اس سے مختلف مطالع کا اختلاف ہوتا ہے، وہاں اختلاف مطالع کا اعتبار لازمی کرنا پڑتا ہے اور یہی مسلک شوافع کا ہے ورنہ ہو سکتا ہے کہ کسی علاقے میں تو عید پورے دنوں سے ہو رہی ہو اور بعض کے لئے اس دن عید (۲۷) یا (۲۸) رمضان کو بن جائے یا ۳۱ اور ۳۲ روزے بن جائیں۔ مثلاً اہلِ عرب کی عید اور چاند کو ملحوظ رکھنے کا عموماً یہی نتیجہ نکلے گا۔ قال الزيلعي شارح الكنز: ان عدم عبرة اختلاف المطالع انما ھو في البلاد المتقاربة لا البلاد النائية وقال كذلك في تجريد القدوري وقال به الجرجاني، قال انور شاه: اقول لا يد من تسليم قول الزيلعي والا فيلزم وقوع العيد يوم السابع والعشرين او الثامن والعشرين او يوم الحادي والثلثين او الثاني والثلثين (العرف الشدي شرح الترمذي ص ۲۸۵) ان لكم حديث الباب في البلد ان النائية المتقاربة (العرف الشذي ص ۲۸۷) اختلاف مطالع کی تحدید کیا ہے: امام نووی نے اس میں تین مذاہب نقل کئے ہیں: ایک یہ کہ، حجاز، عراق