کتاب: محدث شمارہ 37 - صفحہ 16
اِلَّا الْفٰسِقِيْنَ٭ اَلَّذِيْنَ يَنْقُضُوْنَ۵؎ عَھْدَ اللّٰهِ مِنْ بَعْدِ مِيْثَاقِه وَيَقْطَعُوْنَ مَا اَمَرَ اللّٰهُ بِه اَنْ يُّوْصَلَ وَيُفْسِدُوْنَ فِي الْاَرْضِ اُوْلٰٓئِكَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ سے بہتریوں کو ہدایت دیتا ہے لیکن اس سے گمراہ کرتا (بھی) ہے (تو) بدکاروں کو جو پکا کیے پیچھے خدا کا عہد توڑ دیتے ہیں اور جن (تعلقات) کے جوڑے رکھنے کو خدا نے فرمایا ان کو قطع کرتے ہیں اور ملک میں فساد پھیلاتے ہیں۔ یہی لوگ (آخر کار) نقصان اُٹھائیں گے۔ ______________________________________ تو جس شخص کو خدا چاہتا ہے کہ اسے راہِ راست دکھائے اس کے سینے کو اسلام کے لئے کھول دیتا ہے۔ ایمان و عمل: ایمان اور عمل صالح، حصول ہدایت کے لئے بنیادی شے ہے۔ ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ یَھْدِیْھِمْ رَبُّھُمْ ﴾(پ۱۱. یوسف. ع۲) جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے، ان کا رب ان کو ہدایت دیتا ہے۔ انبیاء کے نقشِ قدم پر چلنا: ﴿ أُولَئِكَ الَّذِينَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ ﴾ (پ۷. الانعام. ع۱۰) یہ (اگلے پیغمبر!) وہ لوگ تھے جن کو اللہ نے راہِ راست دکھائی۔ انہی کے طریقے کی (تم بھی) پیروی کرو۔ ۵؎ الذین (جو لوگ) فاسق اس کو کہتے ہیں جو حد سے نکل جائے، یہاں پر اس کی چند علامات بیان فرمائی ہیں۔ عہد توڑنا: کلمہ پڑھنے کے بعد، کلمہ پر پورا نہ اترنا بلکہ بڑی بے رحمی سے اس کی دھجیاں بکھیر دینا۔ اللہ کے عہد کو توڑنا ہے۔ گویا کہ، پہلے ہی پرچے میں وہ فیل ہو گیا ہے۔ یہ فاسق کی پہلی نشانی ہے کہ کلمہ شریف اور اس کی زندگی کے مابین قابل ذکر کوئی مناسبت نظر نہ آئے۔ یومِ ازل کا عہد ’’اَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ‘‘ یا وہ اسلامی معاہدات جو کبھی کیے گئے، ان سب کی خلاف ورزی بھی اسی کے تحت آجاتی ہے۔ قطع علائق: حق تعالیٰ نے جن تعلقات کو جوڑے رکھنے کا حکم دیا ہے، ان کی پروا نہ کرنا۔ وہ تعلقات سیاسی ہوں یا رحمی، معاشرتی ہوں یا دینی، ان کا احترام نہ کرنا، یا کماحقہ ان کو نبھانے میں کوتاہی کرنا