کتاب: محدث شمارہ 37 - صفحہ 12
کا بیان ہے۔ ایک شخص صحیح بات سے اتفاق کر کے پھل پاتا ہے، دوسرا اسی بات کا الٹا کر کے نقصان اُٹھاتا ہے۔ بس قرآن نے اس کو یُضِلُّ بِه كَثِيْرًا وَّيَھْدِيْ بِه كَثِيْرًا فرما كر بيان كيا ہے۔ حق تعالیٰ ضلالت کو پسند نہیں کرتا اس لئے وہ از خود کسی پر اس کو مسلط نہیں کرتا بلکہ گمراہی اور ضلالت کی نشاندہی فرما کر اس سے بچنے کی ہدایت کرتا ہے اور مزید کرم یہ کیا ہے، سمجھانے کو انبیاء بھیجے ہیں، اس کے باوجود اگر کوئی شخص انہی غلط راہوں پر دوڑنے کو ترجیح دیتا ہے تو پھر وہ جانے، ضلالت اس لئے فرمایا: اس سے صرف فاسق لوگ گمراہ ہوتے ہیں۔ قرآن کی رو سے لوگوں کی گمراہی کے ساماں یوں بنتے ہیں۔
بہانے بازی: ﴿يُضِلُّ بِهِ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا كَفَرُوْا يُحِلُّوْنَه عَامًا وَّيُحَرِّمُوْنَه عَامًا لِّيُوَاطِئُوْا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللّٰهُ فَيُحِلُّوْا مَا حَرَّمَ اللّٰهُ ﴾(پ۱۰. توبہ. ع۵)
جس کی وجہ سے منکر (راہِ حق سے) گمراہ ہوتے رہتے ہیں، ایک سال ایک مہینہ کو حلال سمجھ لیتے ہیں اور اسی کو دوسرے سال حرام کر لیتے ہیں (اس سے ان کی غرض یہ ہوتی ہے کہ) اللہ نے جو (چار مہینے) حرام کیے ہیں (اپنی گنتی سے) اس گنتی کو مطابق کر کے، اللہ کے حرام کیے ہوئے (مہینوں کو حلال کر لیں۔)
ایسی سبیل اور سکیم گھڑ لینی کہ اس کے بعد حکم خداوندی سے پیچھا چھڑانا آسان ہو جائے، بہت بڑی بد دیانتی ہے گویا کہ وہ اپنے سامنے سے حق کا دروازہ خود بند کرتے ہیں۔
اہل اسراف اور اہل شک: جو لوگ اسراف پسند ہیں اور ؎ بابر بہ عیش کہ عالم دوبارہ نیست کا نعرہ لگاتے ہیں اور حق تعالیٰ کی باتوں میں شکوک و شبہات کے گھوڑے دوڑاتے ہیں۔ وہ بھی گمراہ رہتے ہیں۔
﴿کَذٰلِکَ یُضِلُّ اللّٰہُ مَنْ ھُوَ مُسْرِفٌ مُّرْتَابٍ﴾ (پ۲۴. المومن ع۴)
داعی حق کے مخالف: جو لوگ ان بزرگوں کی مخالفت کرتے ہیں جو حق کے داعی کہلاتے ہیں۔ ضلالت ان کے لئے مقدر ہو جاتی ہے۔
﴿ومَنْ لَّا يُجِبْ دَاعِيَ اللّٰهُ فَلَيْسَ بِمُعْجِزٍ فِيْ الْاَرْضِ وَلَيْسَ لَه مِنْ دُوْنِه اَوْلِيَآءَ اُوْلٰٓئِكَ فِيْ ضَلَالٍ مُّبِيْن﴾ٍ (پ۲۶. احقاف.ع)
جو خدا کی طرف سے منادی کرتے ہیں، جو کوئی ان کی بات نہ مانے گا وہ روئے زمین پر خدا کو عاجز نہیں کر سکے گا۔ اور نہ خدا کے سوا (کوئی) اس کے حمایتی ہیں۔ یہ لوگ صریح گمراہی میں (پڑے) ہیں۔
شیطان کے رفیقِ سفر: جو شیطان، سرکش، خدا کے نافرمانوں کے رفیقِ سفر ہوتے ہیں وہ گمراہی میں پڑ