کتاب: محدث شمارہ 368 - صفحہ 78
دھرنے او رمظاہرے کراتے ہیں اور اپنے ملک میں سنّی اقلیت کو تہ تیغ کر رہے ہیں اور پاکستان کے سیاسی دھرنوں میں اپنے تربیت یافتہ غنڈے بھیجتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے واحد اسلامی ایٹمی طاقت کو دنیا میں رسوا کر سکیں۔ پس چہ باید کرد تفسیر ابن کثیر میں ہے کہ امیر المؤمنین سیدنا علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ ورضی عنہ وارضاہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چار تلواریں دے کر مبعوث فرمائے گئے۔ایک تلوار مشرکین کے لیے قرآن مجید میں ہے: ﴿ فَإِذَا انسَلَخَ الأَشهُرُ‌ الحُرُ‌مُ فَاقتُلُوا المُشرِ‌كينَ﴾ [1] دوسری تلوار اہل کتاب کے لیے۔ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿قٰتِلُوا الَّذينَ لا يُؤمِنونَ بِاللّٰهِ وَلا بِاليَومِ الٔاخِرِ‌ وَلا يُحَرِّ‌مونَ ما حَرَّ‌مَ اللّٰہُ وَرَ‌سولُهُ وَلا يَدينونَ دينَ الحَقِّ مِنَ الَّذينَ أوتُوا الكِتٰبَ حَتّىٰ يُعطُوا الجِزيَةَ عَن يَدٍ وَهُم صٰغِر‌ونَ ﴾ [2] اور تیسری تلوار منافقین کے لیے۔ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿ قٰتِلُوا الَّذينَ لا يُؤمِنونَ بِاللّٰهِ وَلا بِاليَومِ الٔاخِرِ‌ وَلا يُحَرِّ‌مونَ ما حَرَّ‌مَ اللّٰہُ وَرَ‌سولُهُ وَلا يَدينونَ دينَ الحَقِّ مِنَ الَّذينَ أوتُوا الكِتٰبَ حَتّىٰ يُعطُوا الجِزيَةَ عَن يَدٍ وَهُم صٰغِر‌ونَ ﴾ [3] چوتھی تلوار باغیوں کے لیے: ﴿ٰأَيُّهَا النَّبِىُّ جٰهِدِ الكُفّارَ‌ وَالمُنٰفِقينَ وَاغلُظ ﴾ [4] امام ابن جریررحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس اثر کا تقاضا یہ ہے کہ جب منافقین اپنے نفاق کا مظاہرہ کریں تو ان کے خلاف جہاد بالسیف کیا جائے۔
[1] سورة التوبہ: ٥ [2] سورة التوبہ: ٢٩ [3] سورة التوبہ: ۲۹ [4] سورةالتوبہ : ٧٣