کتاب: محدث شمارہ 368 - صفحہ 75
دونوں اندروانی طور پر بدترین قسم کے کٹر رافضی تھے اور ہاشمی عباسیوں کی بجائے مسلم نما عبیدی یہودیوں کی حکومت کے قیام کے خواہاں تھے۔اُنہوں نے باہمی ساز باز سے ہلاکو خاں کو مستنصر باللّٰہ عبد اللہ بن ظاہر کے دو رِخلافت میں بغداد پر یلغار کی دعوت دی۔ جب ہلاکو خاں حملہ آور ہوا تو اسے اہل اسلام کے لشکر سے شکست کھانی پڑی اور اس کے بہت سے سپاہی بغداد پر حملہ کرنے کے بعد ناکام ہوئے تو ہلاکو خاں نے ابن علقمی کو فتح کو حتی الوسع آسان بنانے کی دعوت دی اور ابن علقمی کو کہا کہ اگر تو ہمارے ساتھ مخلص ہے اور اپنے پروگرام میں سچا ہے اور ہماری اطاعت کا خواہاں ہے تو لشکر اسلام کی تعداد گھٹا دے، تب ہم تیری دعوت پر بغداد پر حملہ آور ہوں گے۔ جب ابن علقمی کو ہلاکو خاں کا خط ملا تو یہ خلیفۃ المسلمین مستعصم باللّٰہ کے محل میں داخل ہوا اور اُسے منافقت سے بھر پور تجویز دی کہ تاتاری اَفواج اپنے ملک کی طرف لوٹ گئی ہیں اور اب اُن کے دوبارہ حملہ آور ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے، لہٰذا ہمیں اتنے سارے فوجی چھاؤنیوں میں رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں، اگر پندرہ ہزار سپاہی ملازمت سے فارغ کر دیے جائیں تو ملکی خزانے پر بوجھ کم ہو جائے گا۔بھولے خلیفہ کو منافق وزیر اعظم کی یہ تجویز پسند آئی اور اس نے بیک جنبش قلم پندرہ ہزار سپاہی فارغ کر نے کا حکم صادر کر دیا، چنانچہ منافق ابن علقمی یہ حکم لے کر لشکر کے پاس گیا اور ان میں سے اعلیٰ قسم کے تجربہ کار جنگ بازوں کو بغداد اور اس کے ملحقات کو چھوڑنے کا حکم سنایا اور اُنہیں مختلف شہروں میں تتربتر کر دیا، تاکہ وہ ہلاکو خاں کی یورش کے وقت پھر سے اکٹھے نہ ہو سکیں۔ بعد ازاں اس منافق نے مزید بیس ہزار مزید سپاہیوں کو فوج سے برخاست کرنے کی تجویز دے دی جو بھولے خلیفہ نے منظور کر لی اور بیس ہزار سپاہیوں کو فارغ کرنے کا حکم صادر کر دیا حالانکہ یہ پینتیس ہزار جانباز دو لاکھ تارتاریوں کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتے تھے، ابن علقمی کی اس طرح کی مکارانہ تجاویز سے دار الخلافہ میں ایک لاکھ سپاہیوں میں سے صرف دس ہزار باقی رہ گئے۔ جب ابن علقمی نے منصوبہ مکمل کر لیا تو ہلاکو خان کو خط لکھا کہ فوجیں لے کر حملہ آور ہو جاؤ، میں نے حسبِ وعدہ تمہاری فتح کا منصوبہ مکمل کر لیا ہے، چنانچہ جب ہلاکو خاں اپنے ٹڈی دل لشکر کو لے کر بغداد کی طرف چلا تو اہل بغداد نے باہمی اتفاق سے دار الخلافہ کے باہر تاتاری لشکر پر یلغار کر دی اور