کتاب: محدث شمارہ 368 - صفحہ 73
جانشینوں کی سلطنت تلے متحد ہو گئی اور خلافتِ اسلامیہ کی سرحدیں مشرق میں سندھ اور شمال میں چین اور یورپ میں فرانس تک وسیع ہو گئیں تو یہ منافقین حضرت زید بن علی بن حسین بن علی کے پیچھے پڑ گئے اور اُنہیں سیڑھی پر چڑھا کر عین موقع پر دھوکہ دیکر گرفتار کروا کے شہید کروا دیا، بعد ازاں اُنہوں نے عباسی ہاشمیوں کو فرنٹ پر رکھ کر اُمویوں کی خالص عربی حکومت کو ختم کردیا اور جب بنو عباس بن عبد المطلب بن ہاشم کی گرفت مضبوط ہوئی تو اُنہوں نے آلِ ابی طالب کو اُن کے خلاف کو اسی سیڑھی پر چڑھا کر حکومت کے ہاتھوں شہید کروایا جس پر اُنہوں نے سیدنا حسین بن علی اور ان کے پوتے زید بن علی (زین العابدین) رحمہم اللہ کو چڑھا کر شہید کروایا تھا۔ چنانچہ منافقین کی ریشہ دوانیوں کے نتیجے میں سیدنا محمد بن عبد اللہ بن حسن اور سیدنا ابراہیم بن عبد اللہ بن حسن المثنیٰ میدانِ جنگ میں شہید ہو گئے۔ جب آلِ ہاشم کی عباسی سلطنت مستحکم ہو گئی تو ان منافقین نے محاذ اور نام بدل لیا اور یہ مغربِ عربی میں فاطمیوں کے نام سےلوگوں کو اپنی خلافت کے حق میں بہکانے لگے، حالانکہ اہل علم بخوبی جانتے ہیں کہ ابو الخطاب بن اَجدع جس کی طرف فرقہ خطابیہ منسوب کیا جاتا ہے، یہ نفاق کی چادر اوڑھ کر حضرت امام جعفر بن محمد الصادق ہاشمی کا شاگرد بنا اور پھر اس کی منافقانہ سرگرمیوں کی وجہ سے امام صاحب نے اسے اپنے حلقہ درس سے نکال دیا تھا لیکن اس نے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اپنے آپ کو اُن کا وصی قرار دیا اور پھر اس نے اپنے یہودی النسل شاگرد کمیمون بن قداح کی اپنے افکار پر تربیت کی اور اسے باطنی یہودیوں اور ظاہری اسماعیلیوں کے مذہبِ اباحیت کا سرغنہ بنایا۔اس نے اسلام کے فرائض کو ساقط اور محرمات کو حلال قرار دیا اور اِنہیں منافقین کو بحالتِ طواف قتل کر کے بئر زم زم میں پھینکوا دیا اور حجر اسود اُکھڑوا دیا۔ اسی فرقے کے بانی کمیمون بن قداح کے پوتے ابو سعید نے اپنا نام عبید اللہ رکھ کر اپنے متعلق مشہور کر دیا کہ وہ اسماعیل بن جعفر الصادق کے پوشیدہ بیٹوں کی اولاد ہے اور وہ علوی ہونے کی وجہ سے خلافت کا مستحق ہے۔ بہت سے منافقین اس کے طرفدار بن گئے اور اس یہودی النسل نے فاطمی النسل ہونے کے دعوے پر مغرب میں حکومت قائم کر لی اور ان منافقین نے ۲۹۷ھ سے لے کر ۳۶۳ھ تک عباسی ہاشمی مقبوضات پر قبضہ کر لیا اور مصر وشام پر بھی قبضہ کر کے وہاں اباحیت کو رواج دیا اور اہل کتاب سے رشتے ناطے کر کے ان حکومتی مناصب پر فائز کر کے اُن کے ہاتھوں اہل سنت عوام اور