کتاب: محدث شمارہ 368 - صفحہ 67
تاریخ اسلام مولانا عبد الجبار سلفی [1] ملّتِ اسلامیہ کے خلاف منافقین کی دسیسہ کاریاں اگر اسلام اور مسلمانوں کے ضعف اور اضمحلال کی تشخیص کے لیے اہل علم ودانش کا نمائندہ بورڈ بیٹھے تو وہ اس نتیجے پر پہنچے گا کہ اسلام اور مسلمانوں کے ضعف و اضمحلال کا سبب 'نفاق' کا کینسر ہے، جو روز بروز اسے کمزور سے کمزور تر کرتا جا رہا ہے۔ دورِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں منافقین کی ریشہ دوانیاں یہ خبیث مرض ہجرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد عبد اللہ بن اُبی ابن سلول کے سینے میں داخل ہوا، وہ اس سے اپنی حد تک اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کام لیتا رہا لیکن مخلص اہل ایمان کی طاقت کے سامنے اسے پنپنے کا موقع نہ ملا اور رئیس المنافقین ابن سلول کو مجبوراً دین اسلام کا لبادہ اوڑھنا پڑا،اسے مجبوراً پنجگانہ نماز،ہفتہ وارانہ جمعہ اور سالانہ زکوٰۃ ادا کرنا پڑی اور رمضان المبارک کے روزے رکھنے پڑے لیکن وہ نہاں خانہ دل سے پیغمبر اسلام محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے پاک طینت مہاجرین وانصار کا بدترین مخالف رہا اور عمر بھران کے خلاف فضا بناتا رہا۔ جنگِ اُحد میں عین اس وقت مسلمانوں کی حمایت سے وہ دست کش ہو گیا جب کفار قریش تین ہزار کا مسلح لشکر لے کر اہل مدینہ پر حملہ آور ہوئے تھے اور اس وقت مسلمانوں کے پاس فقط ایک ہزار افراد تھے جن میں سے تین سو افراد کو یہ واپس لے آیا تھا تاکہ مسلمان اپنے آپ کو کم تعداد سمجھ کر ہمت ہار بیٹھیں اور خم ٹھونک کر مقابلہ نہ کر سکیں لیکن وہ قوتِ ایمانی سے معمور صحابہ کرام کی بے مثال ہمتِ مردانہ دکھانے کی وجہ سے اپنے ناپاک منصوبے میں ناکام رہا لیکن اس کا نفاق اسے چین سے
[1] مترجم کتاب ’صحیح تاریخ الاسلام والمسلمین ‘،مؤلف ’آئینہ ایام تاریخ ‘،اور کتابچہ ’رحماء بینہم ‘وغیرہ