کتاب: محدث شمارہ 368 - صفحہ 60
((كِلَا كُمَا مُحْسِنٌ، وَلَا تَخْتَلِفُوْا فَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمُ اخْتَلَفُوْا فَهَلَكُوْا)) [1] ''تم دونوں ہی اچھے ہو اور دیکھو! آپس میں اختلاف نہ کیا کرو کیونکہ تم سے پہلے لوگ اختلافات کا شکار ہوئے توہلاک ہو گئے۔'' ۲۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صفیں سیدھی کرواتے ہوئے فرماتے: ((اِسْتَوُوْا وَلَا تَخْتَلِفُوْا فَتَخْتَلِفَ قُلُوْبُكُمْ)) ''[2]برابر ہو جاؤ اور آگے پیچھے نہ ہونا اس سے تمہارے دل بھی دور ہو جائیں گے۔'' ۳۔ سیدنا جابر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہمیں مختلف حلقوں میں بیٹھے دیکھا تو فرمانے لگے: ((مَا لِيْ أَرَاكُمْ عِزِيْنَ)) [3] ''مجھے کیا ہے کہ میں تمہیں مختلف گروہوں میں دیکھ رہا ہوں۔'' ۴۔ سیدنا ابو ثعلبہ خشنی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی جگہ پڑاؤ ڈالتے تو صحابہ کرام وادیوں اور گھاٹیوں میں بکھر جاتے، چنانچہ آپ نے فرمایا: ((وَإِنَّ تَفَرُّقَكُمْ فِيْ هٰذِهِ الشِّعَابِ وَالْأَوْدِيَةِ إِنَّمَا ذَلِكُمْ مِنَ الشَّيْطَانِ...)) [4] ''یقیناً تمہارا ان گھاٹیوں اور وادیوں میں بکھر جانا شیطان کی طرف سے ہے۔'' اس فرمان کے بعد جب کبھی صحابہ کرام کہیں پڑاؤ ڈالتے تو آپس میں اس طرح جڑ کر بیٹھتے کہ یہ محاورہ صادق آتا کہ ان پر ایک چادر پھیلا دی جائے تو سب اس کے نیچے آ جائیں۔ فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((أَلاَ إِنَّ مَنْ قَبْلَكُمْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ افْتَرَقُوا عَلَى ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً وَإِنَّ هٰذِهِ الْمِلَّةَ سَتَفْتَرِقُ عَلَى ثَلاَثٍ وَسَبْعِينَ ثِنْتَانِ وَسَبْعُونَ فِى النَّارِ وَوَاحِدَةٌ فِى الْجَنَّةِ وَهِىَ الْجَمَاعَةُ)) [5] ''خبردار! تم سے پہلےکے اہل کتاب ۷۲ فرقوں میں بٹے اور یہ ملت ۷۳ فرقوں میں تقسیم
[1] صحیح بخاری: ۳۲۸۹ [2] صحیح مسلم: ۱۰۰۰ [3] صحیح مسلم: ۴۳۰ [4] سنن ابی داؤد:۲۶۲۸ [5] سنن ابی داؤد:۴۵۹۷