کتاب: محدث شمارہ 368 - صفحہ 12
کے ثبوت کے معروف تقاضے اور مخصوص سزا ہے۔ مردو زَن میں آزادانہ راہ و رسم،بے محابا میل جول اور خفیہ آشنائی کے بارے میں یہ فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((...فَزِنَا العَيْنِ النَّظَرُ، وَزِنَا اللِّسَانِ المَنْطِقُ، وَالنَّفْسُ تَمَنَّى وَتَشْتَهِي، وَالفَرْجُ يُصَدِّقُ ذَلِكَ كُلَّهُ وَيُكَذِّبُهُ)) [1] ''آنکھوں کا زنا، نظربازی ہے۔ زبان کا زنا فحش گوئی ہے۔ دل کا زنا خواہش وہوس ہے اور شرم گاہ اس کی کلّی تصدیق یا تکذیب کردیتی ہے۔'' اس طرح کے جرائم کی سزا مسلم حاکم کو بطورِ تعزیر مقرر کرنے کا شرعاًاختیار حاصل ہے، بلکہ بکثرت ہوجانے کی صورت میں اسے ضرور تادیبی قانون بنانا چاہیے۔ان ابتدائی جرائم سے قطع نظر جہاں تک غیرت کے نام پر قتل کا تعلق ہے تو اس بارے میں احادیث میں وضاحت موجود ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عملاً بدکاری کی صورت میں بھی کسی کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دی۔جیساکہ سیدنا ابوہریرہ، انصاری سردار سعد بن عبادہ کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مکالمہ روایت کرتے ہیں: أَرَأَيْتَ الرَّجُلَ يَجِدُ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ؟ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ((لَا)) ، قَالَ سَعْدٌ: بَلَى، وَالَّذِي أَكْرَمَكَ بِالْحَقِّ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ((اسْمَعُوا إِلَى مَا يَقُولُ سَيِّدُكُمْ)) [2] ''آپ کا کیا خیال ہے کہ کوئی اپنی بیوی کے ساتھ دوسرےشخص کو پائے تو کیا وہ اسے قتل کردے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔ سعد بولے: ہرگز نہیں،اسکی قسم جس نے آپکو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: سنو، سنو تمہارا سردار کیا کہہ رہا ہے...؟'' اس سے اگلی حدیث میں اس واقعہ کی مزید وضاحت موجود ہے : قَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ: يَا رَسُولَ اللّٰہِ ، لَوْ وَجَدْتُ مَعَ أَهْلِي رَجُلًا لَمْ أَمَسَّهُ حَتَّى آتِيَ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ؟ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ((نَعَمْ)) ، قَالَ: كَلَّا وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ، إِنْ كُنْتُ لَأُعَاجِلُهُ بِالسَّيْفِ قَبْلَ ذَلِكَ، قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ((اسْمَعُوا إِلَى مَا يَقُولُ سَيِّدُكُمْ، إِنَّهُ لَغَيُورٌ، وَأَنَا أَغْيَرُ مِنْهُ، وَاللّٰہ
[1] صحيح بخاری: ۶۲۴۳، باب زنا الجوارح دون الفرج [2] صحیح مسلم:۱۴، باب انقضاء العدۃ المتوفی عنہا زوجہا