کتاب: محدچ شمارہ 367 - صفحہ 40
مَرَضِ رَسُولِ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَتْ: بَلَى ثَقُلَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ: أَصَلَّى النَّاسُ قُلْنَا لَا، هُمْ يَنْتَظِرُونَكَ... الخ[1] '' عبیداﷲ بن عبداﷲ کہتے ہیں کہ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ کاش آپ رضی اللہ عنہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی مرض الموت کی حالت میرے سامنے بیان کریں تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کیوں نہیں ضرور سنو، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مرض شدت اختیار کر گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے؟ ہم نے عرض کیا: جی نہیں یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم وہ آپ کا انتظار کررہے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے لئے مِخْضَب ( برتن ) میں پانی رکھ دو۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: پس ہم نے پانی رکھ دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلنے لگے ؍اٹھنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پھر بے ہوشی طاری ہو گئی۔(یہی مکالمہ مزید دو بار ہوا) آخر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آدمی بھیجا اور حکم فرمایا کہ وہ نماز پڑھائیں۔ بھیجے ہوئے شخص نے آکر کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو نماز پڑھانے کا حکم دیا ہے۔ سیدناابوبکر رضی اللہ عنہ بڑے نرم دل انسان تھے، انہوں نے سیدناعمر رضی اللہ عنہ کو فرمایا کہ تم نماز پڑھاؤ لیکن سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ اس کے زیادہ حق دار ہیں۔ آخر ( بیماری کے ) دنوں میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز پڑھاتے رہے پھر جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مزاج کچھ ہلکا معلوم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو آدمیوں کا سہارا لے کرجن میں سے ایک سیدنا عباس رضی اللہ عنہ تھے، ظہر کی نماز کےلیے گھر سے باہر تشریف لائے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز پڑھا رہے تھے پس جب سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاتو پیچھے ہٹنا چاہاتو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اشارے سے اُنہیں روکاکہ پیچھے نہ ہٹو!پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں مردوں سے کہا مجھے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بازوبٹھادو، چنانچہ دونوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بازو میں بٹھا دیا۔ راوی نے کہا کہ پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کررہے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے بیٹھے نماز پڑھ رہے تھے۔'' مذکورہ بالا دونوں قسم کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اہل علم کےہاں اختلاف پایا جاتا ہے
[1] صحیح بخاری : ۶۸۷