کتاب: محدچ شمارہ 367 - صفحہ 38
تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنِّيْ رَسُوْلُ اللّٰه إِلَیْکُمْ)) . قَالُوا: بَلَى نَشْهَدُ أَنَّكَ رَسُولُ اللّٰهِ قَالَ: ((أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنَّهُ مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰه وَمِنْ طَاعَةِ اللّٰهِ طَاعَتِي؟)) قَالُوا بَلَى، نَشْهَدُ أَنَّهُ مَنْ أَطَاعَكَ فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰه وَمِنْ طَاعَةِ اللّٰهِ طَاعَتُكَ. قَالَ: ((فَإِنَّ مِنْ طَاعَةِ اللّٰهِ أَنْ تُطِيعُونِي وَمِنْ طَاعَتِي أَنْ تُطِيعُوا أمَرَاءكُم وإن صَلُّوا قعُودًا فَصَلُّوا قعودًا)) [1] '' کیا تم جانتے نہیں ہو کہ بے شک ميں تمہاری طرف اﷲ کا رسول بنا كر بھيجا گیا ہوں۔انہوں نے کہا : ہم گواہی دیتے ہیں کہ بے شک آپ اﷲ کے رسول ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا تم جانتے نہیں ہو کہ جس نے میری اطاعت کی، تحقیق اس نے اﷲ کی اطاعت کی اور میری اطاعت اللہ ہی کی اطاعت ہے؟انہوں نے کہا:کیوں نہیں! ہم گواہی دیتے ہیں کہ جس نے آپ کی اطاعت کی اس نے اﷲ کی اطاعت کی،اور اللہ کی اطاعت میں سے ہی آپ کی اطاعت ہے۔آپ نے فرمایا: اللہ کی اطاعت یہ ہے کہ تم میری اطاعت کرواور میری اطاعت یہ ہے کہ تم اپنے اُمرا کی اطاعت کرو۔پس اگر وہ بیٹھ كر نماز پڑھائیں تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔'' ۵۔ سیدنااُسید بن حضیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ لوگوں کی امامت کروایا کرتے تھے۔کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کی بیمار پرسی کے لئے تشریف لائے... فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللّٰه! إِنَّ إِمَامَنَا مَرِيضٌ، فَقَالَ: ((إِذَا صَلَّى قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا)) [2] '' تو لوگوں نے کہا کہ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمارا امام بیمار ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب وہ (امام)بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم بھی (اس کی اقتدا میں) بیٹھ کر نماز پڑھو۔'' مندرجہ بالا روایات سے واضح ہوتا ہے کہ نماز میں امام کی اقتدا لازمی ہے اور امام کی متابعت وموافقت ضروری ہے اور اگر امام کسی بھی عذر کی بناپر بیٹھ کر نماز پڑھائے تو مقتدی بھی
[1] صحیح ابن حبان: ۲۱۰۹ [2] سنن ا بی داؤد: ۶۰۷ ... قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهٰذَا الْحَدِيثُ لَيْسَ بِمُتَّصِلٍ