کتاب: محدچ شمارہ 367 - صفحہ 37
کے لیے حاضر ہوئے تو فَصَلَّى رَسُولُ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم جَالِسًا فَصَلُّوا بِصَلَاتِهِ قِيَامًا فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنِ اجْلِسُوا فَجَلَسُوا فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ ((إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا)) [1] '' رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں بیٹھ کر نماز پڑھائی۔ اوراُنہوں نے کھڑے ہوکرنماز پڑھنا شروع کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اشارہ کیا کہ تم بیٹھ جاؤ، پس وہ بیٹھ گئے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: ''بے شک امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے۔ پس جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو،جب وہ (رکوع سے )سراٹھائے تو تم بھی اٹھاؤاور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم بھی (اس کی امامت میں) بیٹھ کر نماز پڑھو۔'' ۳۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف ہوئی ... فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ وَهُوَ قَاعِدٌ وَأَبُو بَكْرٍ يُسْمِعُ النَّاسَ تَكْبِيرَهُ فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا فَرَآنَا قِيَامًا فَأَشَارَ إِلَيْنَا الخ)) [2] '' ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی۔ اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نمازپڑھا رہے تھے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ لوگوں کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں تکبیر کہہ رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کھڑے ہو کر نماز پڑھتے دیکھا تو بیٹھنے کااشارہ دیا۔ ہم بیٹھ گئے اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیراتو فرمایا:''تم نے فارسیوں اور رومیوں کی طرح کیا، جب ان کے بادشاہ بیٹھے ہوں تو وہ کھڑے ہوتے ہیں،پس تم ایسا نہ کرو۔ تم اپنے ائمہ کی اقتدا کیا کرو،پس اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم کھڑے ہو کر نماز پڑھواور اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔'' ۴۔ سیدناعبد الله بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ بے شک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کی جماعت میں
[1] صحیح مسلم: ۴۱۲ [2] صحیح مسلم:۹۲۸ ؛ صحیح ابن حبان:۲۱۰۹ ؛ سنن ا بی داؤد:۶۰۲