کتاب: محدچ شمارہ 367 - صفحہ 36
فقہ و اجتہاد عتیق امجد [1] ڈاکٹر زاہدہ شبنم [2] قاعد امام کی امامت میں نماز بیٹھ کر نماز پڑھانے والےامام کی امامت میں مقتدی نماز کیسے پڑھیں،بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر؟یہ مسئلہ اہل علم کے ہاں مختلف فیہ ہے۔ اختلاف کی وجہ ذخیرۂ احادیث میں بظاہر مختلف روایات کا موجود ہونا ہے۔ان روایات میں سےبعض ایسی ہیں جن میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کابیٹھ کر جماعت کروانے کی بناپر صحابہ کرام کا آپ کی اقتدا میں بیٹھ کر نماز پڑھنا،آپ کاقاعد(بیٹھے) امام کی امامت میں بیٹھ کر نماز پڑھنے کاحکم دینا اور کچھ صحابہ کرام کاآپ کی وفات کے بعد بھی اس پر عمل کرنا ہے،جبکہ بعض روایات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹھ کر نماز پڑھانے پر مقتدی صحابہ کرام کاکھڑے ہوکر نماز ادا کرنے کاعمل بھی موجود ہے،لہذااہل علم کا اس مسئلے میں اختلاف ہے۔ ان دونوں قسم کی روایات میں سے ایک قسم کی روایات میں امام کی اقتدا لازم ہے اور امام کی اقتدا کے لازمی ہونے کے باعث امام کسی عذر کی وجہ سے جماعت بیٹھ کر کروائے تو مقتدیوں کے لیے لا زم ہے کہ وہ بھی امام کی اقتدامیں بیٹھ کر نماز پڑھیں۔ اس مفہوم کی احادیث مختلف مصادرِ حدیث میں موجود ہیں جوکہ درج ذیل ہیں: ۱۔ سیدنا ابوہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ)) [3] '' اور جب وہ(امام) نماز بیٹھ کر پڑھائے تو تم بھی بیٹھ کر پڑھو۔'' ۲۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لوگ بیمار پرسی
[1] اسسٹنٹ پروفیسر، صدر شعبہ علوم اسلامیہ، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج ،جڑانوالہ [2] اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ علوم اسلامیہ، لاہور کالج برائےخواتین یونیوسٹی لاہور [3] صحیح مسلم:۹۳۰