کتاب: محدث شمارہ 366 - صفحہ 4
کتاب: محدث شمارہ 366
مصنف: ڈاکٹر عبد الرحمٰن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی،لاہور
ترجمہ:
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
فکر ونظر
عراق میں ’دولتِ خلافتِ اسلامیہ‘ کا اعلان!
’داعش‘ کا تعارف، اِمکانات،خوبیاں اور خامیاں اور قابل توجہ اُمور
عالم عرب بالخصوص مشرقِ وسطی میں صورتحال ہر روز بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ ہر دو چار ہفتے کے بعد ایک نیا مسئلہ اور سانحہ پیش آتا ہے۔ سال ۲۰۱۴ء کے سات ماہ میں شام میں جاری بدترين قتل وغارت گری کے بعد، مصر میں اخوان المسلمون پر فوجی حکومت کے سرکاری مظالم میں شدید اضافہ ہوچکا ہے۔ مارچ میں سعودی حکومت نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا اورسعودی عرب و امارات نے قطر سے اپنے سفیر واپس بلا لیے، مئی جون میں ’دولتِ اسلامیہ عراق وشام‘(داعش یا ) کی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا، اور اُنہوں نے دیکھتے ہی دیکھتے شام وعراق کے اہم شہر وں اور بڑے علاقے پر قبضہ مستحکم کرلیا۔ یکم رمضان کو داعش نے خلافتِ اسلامیہ کا اعلان کردیا۔ ابھی یہ صورتحال پوری طرح واضح نہ ہوئی تھی کہ وسطِ رمضان میں اسرائیل نے تیسری بار غزہ میں بدترین جارحیت وبربریت کا سلسلہ شروع کردیا۔ یوں تو تبدیلی اور جبروتشددکی یہ لہر صرف مشرقِ وسطی تک محدود نہیں بلکہ اُمتِ محمدیہ پر اس قتل وغارت گری کا سلسلہ برما، پاکستان، افغانستان، قفقاز، صومالیہ، لبنان، لیبیا اور چین تک پھیلا ہوا ہے، لیکن دنیائے عرب میں جاری حالیہ تغیرات فکر انگیز، گہرے اور دور رَس ہیں۔ ان کا مطالعہ ایک مسلمان کے لیے چشم کشا اور بہت سی حقیقتوں کو آشکارا کرنے کا باعث ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ افغانستان،عراق، شام، مصر اور فلسطین میں انہی دو تین ماہ میں قومی انتخابات کے ڈھونگ بھی رچائے گئے ہیں، جن میں اکثر وبیشتر پچھلی حکومتیں ہی نئے دعوؤں اور عزائم کے ساتھ سامنے آئی ہیں۔ ذیل میں ان میں سے اہم ترین واقعے، عراق وشام کے تناظر میں داعش کی صورت حال پر تفصیلات پیش کرکے، آخر میں اپنا تبصرہ وتجزیہ پیش کیا جائے گا۔
مستقبل کے دور رس اثرات کے لحاظ سے ’دولتِ اسلامیہ عراق وشام‘ کی پیش قدمی اور باقاعدہ خلافت اسلامیہ کا اعلان ایک غیرمعمولی واقعہ ہے۔ الدولة الاسلامیة في العراق