کتاب: محدث شمارہ 365 - صفحہ 37
''ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جو چیز زیادہ مقدار میں نشہ پیداکرے، اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے۔'' حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((كلّ مُسكر حرام، وما أسكر الفرق منه فملء الكف منه حرام)) [1] ''ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جس چیزکا ایک 'فرق[2]' نشہ پیداکرے،اس کا چُلّو بھر بھی حرام ہے۔'' چرس، افیون اور دیگر منشیات حرام ہیں، شراب کی طرح ا ن میں بھی حدّ لگے گی: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((كل مسكر خمر وکل مسكر حرام)) [3] ''ہرنشہ آور چیزخمر ہے او رہر نشہ آور چیز حرام ہے۔'' یہ حیثیت ہر نشہ آور چیز کو شامل ہے،چاہے وہ نشہ آور کھانے کی چیز ہو یا پینے کی، جامد ہو یا مائع، اگر وہ شراب کی تاثیر رکھتی ہے تو حرام ہے، اگر کو ئی حشیش،چرس وغیرہ کو مائع شکل میں ڈھال کر پی لے تو وہ بھی حرام ہوگا۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جو امع الکلم سے متصف تھے۔آپ ایسا جامع لفظ بولتے جو استعمال کے اعتبار سے عام او راپنے مفہوم میں شامل تمام اشیا پر مشتمل ہوتا، چاہے وہ آپ کے زمانہ میں موجود ہوں یانہ ہوں۔[4] صحابہ کرام (جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں کسبِ علم و فیض کرتے رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کو اُن سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا) اُن کا بھی یہی کہنا ہے : ((الخمر ما خامر العقل)) [5]یعنی شراب وہ ہے جو عقل کوڈھانپ دے۔''
[1] جامع ترمذی :۱۸۶۶؛ سنن ابی داؤد :۳۶۸۷ [2] 'فرق'وزن کا ایک پیمانہ ہے جس میں تین صاع یا۱۶ رطل (تقریباً۶۔۲۹ کلو گرام بمطابق حجازی صاع)۔'اسلامی اوزان' ازفاروق اصغر رحمہ اللہ صارم: ص۶۱،۶۲؛ لغاتِ حدیث از علامہ وحید الزماں: ۳؍ ۴۱۵ [3] صحیح مسلم:۲۰۰۳ [4] مجموع فتاویٰ:۳۴؍۲۰۴ [5] صحیح بخاری :۵۵۸۱؛ مسلم :۳۰۳۲ (موقوف عن عمر بن الخطاب)