کتاب: محدث شمارہ 365 - صفحہ 32
حدود وتعزیرات
ابو مالک کمال بن سید سالم
مترجم: حافظ محمد اسحٰق طاہر [1]
منشیات کی حرمت،شراب نوشی کی سزا اوراَحکام
ہمارے معاشرے میں شراب نوشی اور اس کی شرعی سزا کے حوالے سے نت نئے شبہات پیدا کئے جاتے رہتے ہیں کہ یہ سزاقرآنِ کریم میں موجودنہیں، کبھی اس سزا کی شرعی حد ہونے اور اس میں کوڑوں کی تعداد پر اعتراض عائد کردیا جاتا ہے۔ذیل میں اس حوالے سے ایک انتہائی مفید بحث، جس کو جامعہ لاہور الاسلامیہ میں مجھے سبقاً سبقاً پڑھانے کا موقع ملا، کا اُردو ترجمہ پیش کیا جارہا ہے۔اس تحقیق میں احادیث سے براہِ راست استدلال کے ذریعے بڑے مؤثر انداز میں شراب نوشی کی حُرمت اور دیگر منشیات کے اَحکام بیان کردیے گئے ہیں۔یہ بحث عرب علما کے خاص علم و استدلال کی مظہر اور اُردو زبان میں اپنی نوعیت کی منفرد تحقیق ہے۔اس بحث کو 'صحیح فقہ السنہ وادلتہ وتوضیح مذاہب الائمہ'سے اخذ کیا گیاہے۔یہ کتاب فقہی مذاہب کے مطالعے اور اُن کے موقف کو جاننے کے لیے،نیز راجح موقف کے تعین پر ایک مفید ترین تصنیف ہے، جو حال ہی میں ایک مصری عالم نے تالیف کی ہے۔کتابِِ مذکور میں سلفی علما مثلاً شیخ البانی رحمہ اللہ، شیخ ابن باز رحمہ اللہ اور ابن عثیمین رحمہ اللہ کے بہت سے فتاویٰ و استدلال کو بھی یکجا کردیا گیا ہے،نیز فقہی مواقف پر احادیث سے استدلال کرتے ہوئے ان کی صحت وضعف کو بھی واضح کیا گیا ہے۔ح م
'خمر' کا مفہوم ومصداق
'شراب' کے لئے عربی زبان میں لفظ خمَر استعمال ہوتا ہے، اس کی جمع 'خمور'آتی ہے اور خمر کے لغوی معنیٰ ہے :'ڈھانپنا'
[1] مدرس فقہ مقارن، جامعہ لاہور الاسلامیہ ؍ رحمانہ ؍ گارڈن ٹاؤن،لاہور ....فاضل مدینہ یونیورستی