کتاب: محدث شمارہ 364 - صفحہ 56
اور صراطِ مستقیم کوچھوڑ کر شیطان کے رستوں کے راہی بنے اور گمراہ ٹھہرے۔عیسائیوں کی دیگر اقوام سے اخذ کردہ بدعات میں سے ایک اہم بدعت 'کرسمس' ہے جس کے متعلق کچھ معروضات ذیل میں حوالہ قرطاس کی جارہی ہیں: کرسمس کا مفہوم کرسمس کے مفہوم کے متعلق کچھ عیسائی محققین کی تحقیقات کے اقتباسا ت و شذرات ملاحظہ فرمایے: انڈریوس یونیورسٹی کے شعبہ 'دینیات و تاریخ کلیسا' کے پروفیسر ڈاکٹر سموئیل بیکیاسکی کرسمس کے مفہوم کے متعلق لکھتے ہیں: '' کرسمس کا لفظ بائبل میں موجود نہیں ہے۔یہ اصطلاح دو الفاظ Christ یعنی مسیح اور Mass یعنی کیتھولک رسم کو ملا کر بنائی گئی ہے جس کا مفہوم ہے کہ ایسی کیتھولک رسم جو ۲۵دسمبر کی رات کو مسیح کی ولادت کے دن کی یاد میں منائی جاتی ہے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ 'عہد نامہ جدید' میں مسیح کی ولادت کو ہر سال بحیثیت ِتہوار منانے کا اشارہ تک نہیں ہے۔اناجیل میں مسیح کی ولادت کا تذکرہ انتہائی مختصر ہے اور گنتی کی چند آیات پر مشتمل ہے۔''[1] پروفیسر ہربرٹ ڈبلیو آرم سٹرانگ کرسمس کے مفہوم کے متعلق رقم طراز ہیں کہ ''لفظ کرسمس کا مطلب مسیح کی رسم ہے۔یہ تہوار غیر عیسائی مشرکوں اور پروٹسٹینٹز کے ذریعے رومن کیتھولک چرچ میں رائج ہوا ہے اور سوال ہے کہ اُنہوں نے اسے کہاں سے لیا ہے ؟عہد نامہ جدید سے نہیں،بائیبل سے نہیں...اور نہ ہی ان مستند حواریوں سے جو مسیحؑ کے تربیت یافتہ تھے بلکہ یہ تہوار چوتھی صدی عیسوی میں بت پرست اقوام کی طرف رومن سے کیتھولک کلیسا میں آیا۔'' [2]
[1] The Date & Meaning of Christmas by Dr. Samuele Bacchiocchi, p.08 [2] The Plain Truth about Christmas by Pr. Hwrbert W Armstrong, p.02