کتاب: محدث شمارہ 363 - صفحہ 8
حضرت مولانا حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ جامعہ ہذا کے کم وبیش 30 برس سے شیخ الحدیث اور مفتی کے فرائض انجام دے رہے ہیں، اور آج پاکستان بھر میں اُستاذ الاساتذہ اور 'مفتی اہل حدیث' کے لقب سے جانے جاتے ہیں۔ حافظ صاحب موصوف چند برسوں سے عرب دنیا : ریاض، کویت،امارات اور امریکہ وغیرہ میں عرب اساتذۂ حدیث کو حدیث کی ممتاز کتب کا دورۂ حدیث بھی کرواتے ہیں اور اس میں ہزاروں کی تعداد میں اہل علم شریک ہوتے ہیں۔ریاض شہر میں ہونے والی ایسی ایک مبارک محدثانہ مجلس کا تذکرہ دار السلام کے مینیجنگ ڈائریکٹر مولانا عبد المالک مجاہد نے اپنے زیر ادارت مجلّہ 'ضیاے حدیث' لاہورکے جولائی 2013ءکے شمارہ میں ادارتی صفحات پر بالتفصیل کیا ہے، جس میں اس مجلس کی علمی شان وشوکت اور شیخ الحدیث مدنی حفظہ اللہ کی عالمانہ تدریس پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مولانا حافظ عبد الرحمٰن مدنی، ایک نامور دینی خاندانِ روپڑیہ کے فرزند ہونے کی بنا پر، مدینہ منورہ یونیورسٹی سے واپسی پر، پاکستان میں ایسی ہی ایک یونیورسٹی کے قیام کے لئے یکسو ہوگئے جس میں اسی درجہ کی تعلیم اور وہی وسیع تر علمی وفکری منہج اختیار کیا جائے جو مسلکی تعصّبات سے بالاتر ، اسلام کی مکمل ترجمانی اور اس پر ہونے والے حملوں کا دفاع کرتا ہو۔اُن کے والدِ گرامی شیخ الحدیث حافظ محمد حسین روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر 1959ء میں اُن کے چچا حافظ عبد اللہ محدث روپڑی نے اُنہیں جامعہ اہل حدیث، لاہور کا منتظم مقرر کیا تھا۔ محدث روپڑی کی 1964ء میں وفات کے بعد آپ معروف مناظر اسلام اور اپنے تایا زاد بھائی حافظ عبد القادر روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کی معیت میں جامعہ اہل حدیث کا انتظام وانصرام کرتے رہے اور وہاں سے شائع ہونے والے 'تنظیم اہل حدیث ' کی ادارت کے فرائض بھی ساٹھ کی دہائی میں انجام دیتے رہے۔ ادارہ جاتی اُمور اور 'تنظیم اہل حدیث' کی ادارت کے تجربوں نے 'رحمانیہ' کی تشکیل اور 'محدث 'کی تعمیر وترقی میں اُنہیں خوب فائدہ پہنچایا۔محدث کے قارئین اور جامعہ کے فضلا، اس چالیس سالہ جدوجہد سے گاہے بگاہے واقف ہوتے رہتے ہیں جس کو اپنی علمی زندگی میں جناب مدیر اعلیٰ 'محدث' نے نصبُ العین بنائے رکھا۔ آئندہ سالوں میں رحمانیہ کے نام سے یہ ادارہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے نام سے ترقی پانے لگا اور رحمانیہ اُس کے ہائرسیکنڈری/ثانوی مرحلہ کا نام برقرار رہا۔ اس ادارے میں 1978ء میں مدینہ یونیورسٹی کی طرز پر پاکستان کا سب سے پہلا